وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہےکہ عمران خان پر حملے کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے شخص نے واقعےکی مذمت کی، میں نے اس واقعےکے بعد اپنی پریس کانفرنس ملتوی کر دی تھی، اللہ تعالی عمران نیازی سمیت تمام زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا فرمائے، واقعے میں جاں بحق ہونے والےکی اللہ تعالی مغفرت فرمائے۔شہباز شریف کا کہنا ہےکہ دورہ چین میں اللہ کا شکرکہ4 سال کا جمود ٹوٹ گیا، افسوس ناک واقعے پر الزام تراشی سے پرہیز کرنا چاہیے، سی پیک اور دوسرے منصوبوں پر بھی پیش رفت ہوئی، اس موقع پرگھٹیا الزام تراشی سے پرہیز کرنا چاہیے، جھوٹ اور گھٹیا پن کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے، پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں ہونے والے واقعے کی ہم سب نے مذمت کی۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ مجھ پر، وزیر داخلہ پر اور ادارے کے ایک افسر پر جھوٹا الزام لگایا گیا،سوشل میڈیا پر ادارے کے خلاف گندی اور فحش گالیاں چلنے پر بھارت میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں، عمران خان سر سے پاؤں تک جھوٹ کا مجسمہ ہے، پنجاب حکومت، پولیس، اسپیشل برانچ اور آئی بی تمہاری ہے، عمران پر حملے کی تحقیقات کرائیں، اگر عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر نہیں کٹ رہی تو پنجاب حکومت سے پوچھیں،حملہ آور کی ویڈیو سامنے آئی ہے، وہ اپنا جرم قبول کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کے پاس ثبوت ہیں، تو مجھے ایک منٹ وزیراعظم رہنے کا حق نہیں ہے، ثبوت ہے تو عمران خان قوم کےسامنے لائیں،ماضی کی طرح جھوٹ نہ بولیں۔انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت میں طیبہ گل کو وزیراعظم ہاؤس میں رکھ کر جاوید اقبال کو بلیک میل کیا گیا، چیئرمین نیب جاوید اقبال کو بلیک میل کرکے انہوں نے اپنے کیسز ختم کرائے۔
تبصرے بند ہیں.