ذرائع کے مطابق اشتہاری اورجرائم پیشہ عناصرکی لانگ مارچ میں شامل ہونے کی اطلاعات ملی ہیں، لانگ مارچ میں تخریبی عناصر کی موجودگی امن و امان کا سنگین مسئلہ پیدا کرسکتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ علی امین گنڈا پور، شہریارآفریدی اور قاسم سوری گینگز لارہے ہیں، رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ پہلےبھی پی ٹی آئی کے مارچ میں مسلح افراد اور اسلحہ پکڑا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے دفترکو جرائم پیشہ عناصرکی سہولت کاری کیلئے استعمال کیا جارہا ہے، پنجاب حکومت کی سرپرستی سے امن وامان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے میں مشکلات ہوسکتی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گجرات، لاہور کے مضافات، اٹک، پشاور، گجرگڑھی، باڑہ، بڈھا بیر سے مسلح جتھوں کی آمد کاخطرہ ہے اور دہشت گرد تنظیمیں بھی صورتحال کا فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین عمران خان کی قیادت میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ لاہور کے لبرٹی چوک سے شروع کردیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.