ارشد شریف قتل کے تانے بانے عمران خان اور سلمان اقبال سے ملتے ہیں، وزیر داخلہ

اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ارشد شریف قتل کیس کے تانے بانے عمران خان اور نجی ٹی وی کے مالک سلمان اقبال کی طرف ملتے ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل کا معاملہ دو لوگوں کی طرف جاتا ہے، بادی النظر میں تانے بانے عمران خان اور سلمان اقبال کی طرف جاتے ہیں، عمران خان اور سلمان اقبال کا کردار ارشد شریف کو باہر بھجوانے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت نے ارشد شریف کی جان کے خطرے کے حوالے سے تھریٹ الرٹ جاری کیا، کینیا میں ارشد شریف جہاں قیام پذیر تھے وہ فارم ہاؤس تھا اور وہ متنازع تھا اس فارم ہاؤس کی ملکیت بھی قوم کے سامنے ایک دو دن میں آ جائے گا جبکہ ارشد شریف کے ساتھ گاڑی میں سوار خرم اے آر وائی کا ملازم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ خرم اور وقار کے بارے میں اگلے چند دن میں اہم اطلاعات ملیں گی ابھی جو ابتدائی اطلاعات ہیں اس کے بعد کھرا عمران خان اور سلمان اقبال کی طرف ہی جاتا ہے تاہم ابھی کسی کو بھی اس قتل میں ملوث ہونے کا نہیں کہہ سکتا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان آج قوم کے سامنے بے نقاب ہونے کے بعد قومی ناسور کی صورت اختیار کرگیا ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس عمران نیازی اور اس کے حواریوں کے لیے شیٹ اپ کال ہے، اب جس کو لانگ مارچ کرنا ہے شوق پورا کرلے،ریڈ زون میں داخلہ کے لیے ریڈ ہونا پڑے گا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کی ذہنیت یہ ہے کہ آرمی چیف سیاسی کردار ادا کرنے سے انکار کرے تو وہ برا ہے، باجوہ صاحب نے جب بات مانی تو عمران خان نے ان کی تعریفیں کیں اور جب باجوہ صاحب نے مفادات پر ادارے کو ترجیح دی تو اس نے میر جعفر، چور اور غدار قرار دیا، انہیں میر جعفر، میر صادق، نیوٹرل، جانور، اور غدار جیسے القابات دئیے گئے۔انہوں ںے کہا کہ اگر اس کے مفادات کے لیے کوئی کام کرے تو وہ محب وطن ہے، اگر اس کے مفادات کے کوئی خلاف جائے تو وہ چور، ڈاکو اور غدار ہے،اس آدمی کی ذہنی پستی دیکھیں کس حد تک نفرت اور قوم کو تقسیم کرنے کی سیاست کر رہا ہے، آڈیو لیک سے عمران خان کا مکروہ چہرہ سامنے آ چکا ہے، عمران خان ناسور بن چکا ہے اس کے منفی ایجنڈے کے سبب جمہوریت آگے نہیں بڑھ سکتی۔رانا ثنا نے کہا کہ عمران خان نے اپنی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے سائفر کا ڈرامہ رچایا، عمران خان نے یہ بھی نہیں سوچا کہ سائفر کا کھیل کھیلنے سے قوم کو کتنا نقصان پہنچا۔

تبصرے بند ہیں.