اقوامِ متحدہ کی جانب سے ترقیاتی پروگرام کی نئی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔اقوام متحدہ نے ترقیاتی پروگرام پر مبنی نئی رپورٹ میں خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان سمیت 54 غریب ممالک کو قرضوں میں فوری ریلیف کی ضرورت ہے، فوری ریلیف نہ ملا تو ان ممالک میں غربت بڑھ جائے گی۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ خطرے والے ممالک سری لنکا، پاکستان، تیونس، چاڈ اور زیمبیا ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کہا کئی ترقی پذیرممالک قرضوں کے باعث بحران میں گھرے ہیں، مقروض ممالک کو معاشی دباؤ کا سامنا ہے، بار بارانتباہ کے باوجود خطرات بڑھ رہے ہی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز شیری رحمٰن نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغامات جاری کیے تھے جن میں اُن کا بتانا تھا کہ عالمی بینک نے سیلاب کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو 40 ارب ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا ہے، عالمی بینک نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے مزید 90 لاکھ لوگ غربت میں چلے جائے گیں، ہم عالمی دنیا کو اپیل کر چکے ہیں کہ زمین پر نقصانات کا تخمینہ کہیں زیادہ ہے۔شیری رحمٰن نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا ہے کہ گھروں، بنیادی ڈھانچے، سڑکوں اور فصلوں کو جو نقصان ہوا ہے اس کا تخمینہ کہیں زیادہ ہے، ہم گزشتہ 18 ہفتوں سے قیمتی زندگیاں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، سیلاب زدہ علاقوں میں اب صحت کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے، ڈینگی اور ملیریا کے ساتھ دیگر وبائی امراض بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.