وزارت خزانہ کےمطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار دورہ امریکا میں آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے حکام سے مذاکرات کریں گے۔
اسحاق ڈار آئی ایم ایف کے نمائندوں سے قرض پروگرام پر مذاکرات کریں گے جب کہ عالمی بینک کے عہدیداران سے بھی فنڈز سمیت دیگر امور پر مذارکرات ہوں گے۔
پاکستان رواں مالی سال 2022-23 کے لیے میکرو اکنامک فریم ورک پر نظرثانی کے لیے باضابطہ درخواست کرے گا، بڑھتی مہنگائی، جی ڈی پی کی شرح نمو میں کمی، بجٹ خسارے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے اہداف میں نرمی کی درخواست کی جائے گی۔
اعلیٰ پاکستانی عہدیدار کے مطابق آئی ایم ایف سے توسیعی فنڈ سہولت (EFF) سے منسلک شرائط نرم کرنے کی درخواست بھی کی جائے گی جس میں اگلے چند ماہ کے لیے پیٹرولیم لیوی اور بجلی کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ منجمد کرنا بھی شامل ہے۔
میکرو اکنامک فریم ورک پر نظر ثانی کی درخواست رواں مالی سال شدید سیلاب کے پیش نظر کی جائے گی جس نے تباہی مچا دی ہے اور پاکستان کی مشکلات سے دوچار معیشت کے لیے 30 ارب ڈالرز سے زائد کی تعمیراتی لاگت درکار ہے۔
تبصرے بند ہیں.