کامران اکمل نے در اصل بیٹنگ آرڈر پر تنقید کی، انہوں نے آل راؤنڈر شاداب خان کو 4 اور محمد نواز کو پانچویں نمبر پر بھیجنے پر سوالات اٹھائے۔
قومی کرکٹر نے کہا کہ اگر رضوان رنز نہیں کرتا تو بابر کردیتا ہے، ٹیم میں بس یہی دونوں بیٹرز پرفارم کررہے ہیں، بابر نے شاندار اننگز کھیلی، کیوی بولرز کو بابر ہی اتنی خوبصورتی سے کھیل سکتا ہے۔
کامران اکمل نے قومی کپتان کی تعریف کرتے ہوئے کہا اس نے پیس اور باؤنسی وکٹ پر شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور اچھی تکنیک اپنائی لیکن بیٹنگ لائن میں دلیری دکھانی چاہیے تھی، میچ میں جو بیٹنگ آرڈر آیا، شان مسعود جلدی آؤٹ ہوگیا تھا اور پھر اتنے کم اسکور پر جب شاداب کو بھیجا، تو میرا نہیں خیال کہ اسے بھیجنے کی ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا ایسا لگ رہا ہے آپ مڈل آرڈر اور اپنی بیٹنگ لائن کو لے کر کنفیوژن کا شکار ہیں، کم اسکور تھا مڈل آرڈر کے کھلاڑیوں کو بھیجتے تو وہ رنز کرتے اور ان میں اعتماد آتا، رنز کے تعاقب میں کچھ دباؤ ہوتا ہے، یہ موقع تھا جب وہ اس دباؤ سے باہر آتے۔
کامران اکمل نے یہ بھی کہا کہ چلو شاداب کو بھیجا تو بھیجا، سونے پر سہاگہ نواز کو بھی پانچویں پر بھیج دیا، کیا مڈل آرڈر کو ٹیم کے 11 کھلاڑی پورے کرنے کے لیے رکھا ہے؟ یا انہیں آخر کی صرف چار پانچ بالز کے لیے رکھا ہے۔
وکٹ کیپر بیٹر نے کہا کہ ہم غلطیاں کیے جارہے ہیں، ٹیم ، کپتان اور مینجمنٹ کچھ نہیں سیکھ رہی، مڈل آرڈر کو اعتماد دینے کی ضرورت ہے۔
تبصرے بند ہیں.