اس بات کا عندیہ انہوں نے ایک ٹوئٹ میں دیا۔
ایلون مسک نے اپنی ٹوئٹ میں ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد اسے ایک ایسی ایپ میں بدلنے کا اشارہ دیا جس میں ہر طرح کی سروسز دستیاب ہوں گی۔
خٰیال رہے کہ ایلون مسک نے پہلے ٹوئٹر کو خریدنے سے انکار کردیا تھا مگر 4 اکتوبر کو انہوں نے ایک بار پھر سوشل میڈیا نیٹ ورک کو معاہدے میں طے شدہ رقم 54.20 ڈالر فی شیئر کے حساب سے خریدنے کی پیشکش کی۔
رپورٹس کے مطابق مہینوں تک ٹوئٹر پر بوٹس، جعلی اکاؤنٹس اور غلط بیانی جیسے الزامات لگانے کے بعد عدالتی جنگ سے بچنے کے لیے ایلون مسک نے ایک بار پھر طے شدہ قیمت پر ٹوئٹر کو خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دنیا کے امیر ترین شخص نے ٹوئٹ میں سپر ایپ کے بارے میں تفصیلات تو فراہم نہیں کیں مگر وہ ماضی میں چینی ایپ وی چیٹ کو کافی سراہ چکےہیں۔
مئی میں ایک پوڈکاسٹ کے دوران ایلون مسک نے چینی ایپ وی چیٹ کو ایک سپر ایپ کے لیے اچھا ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین سے باہر اس طرح کی کوئی ایپ موجود نہیں۔
اسی طرح وہ یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ ٹوئٹر کو وی چیٹ اور ٹک ٹاک جیسا بنانے کے خواہشمند ہیں۔
ایلون مسک کے مطابق ایشیا میں سپر ایپس عام ہیں جن میں پیمنٹس، کمیونیکیشنز، ٹرانسپورٹیشن اور دیگر سروسز صارفین کو دستیاب ہوتی ہیں۔
اگست میں ٹیسلا کے شیئر ہولڈرز کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ایلون مسک نے کہا تھا کہ وہ ٹوئٹر کا استعمال بہت زیادہ کرتے ہیں اوران کے ذہن میں ایسے منصوبے موجود ہیں جس سے اس پلیٹ فارم کو بہت زیادہ بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ ٹوئٹر کے ساتھ 44 ارب ڈالر کے عوض ٹوئٹر خریداری معاہدہ کرنے کے بعد ایلون مسک خریداری معاہدے سے پیچھے ہٹ گئے تھے، جس کے بعد ٹوئٹر نے معاہدے سے پیچھے ہٹنے پر ایلون مسک کے خلاف قانونی جنگ کا آغازکردیا تھا۔
تبصرے بند ہیں.