اب علیزا کی جانب سے کورٹ میں کی جانے والی گفتگو کے حوالے سے ایک دعویٰ سامنے آیا ہے۔
نجی ویب سائٹ دی کرنٹ کے ڈیجیٹل شو میں میزبان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ فیروز کی اہلیہ نے ان پر عدالت میں الزام لگاتے ہوئے کہا کہ فیروز انھیں کئی عرصے سے تشدد کا نشانہ بنا رہے تھے اور ہراساں کر رہے تھے، علیزا نے یہ الزام بھی لگایا کہ فیروز نے ایک بار ڈرانے اور دھمکانے کے لیے ان کے سر پر پستول بھی رکھ دی تھی۔
دوسری جانب میزبان کا کہنا ہے علیزا کی جانب سے عدالت سے درخواست کی گئی ہے ان کے چونکہ دو بچے ہیں، بیٹا ڈیفنس کے اسکول میں زیر تعلیم ہے جبکہ بچی ابھی چھوٹی ہے لہذٰا بچوں کے نان نفقے کی صورت میں فیروز انھیں ایک لاکھ ماہانہ فی بچہ ادا کرے جس پر فیروز نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ صرف 20 ہزار ادا کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سوشل میڈیا پر جاری بیان میں علیزا نے لکھا تھا کہ ‘ہماری چار سال کی شادی الجھنوں کا شکار رہی، اس عرصے کے دوران میں نے شوہر کی جانب سے مسلسل جسمانی اور نفسیاتی تشدد، بے وفائی اور بلیک میلنگ کا سامنا کیا تاہم سوچ بچارکے بعد میں اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ میں اپنی پوری زندگی اس خوفناک انداز میں نہیں گزار سکتی، میں نہیں چاہتی کہ میرے بچے ایسے تشدد زدہ ماحول میں پرورش پائیں‘۔
یاد رہے کہ فیروز اور علیزہ نے 2018 میں شادی کی تھی، دونوں کے دو بچے ایک بیٹا اور بیٹی بھی ہیں۔
تبصرے بند ہیں.