کراچی میں فائرنگ سے چینی ڈاکٹر ہلاک، وزیرداخلہ کا نوٹس

کراچی: شہر قائد کے علاقے صدر میں ڈینٹل کلینک پر نامعلوم شخص کی فائرنگ سے ایک غیر ملکی ہلاک جب کہ خاتون سمیت دو غیر ملکی زخمی ہوگئے۔ فائرنگ کا واقعہ کراچی کے علاقے صدر میں ڈینٹل کلینک پر پیش آیا جہاں فائرنگ کے نتیجے میں دہری شہریت کے حامل دو غیر ملکی زخمی ہوئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور مریض بن کر کلینک میں آیا اور کچھ دیر وہیں بیٹھا رہا، پھر موقع دیکھ کر غیر ملکی شہریوں پر فائرنگ کردی۔فائرنگ کی زد میں آکر دو غیر ملکی میاں بیوی زخمی ہوئے جب کہ ایک غیر ملکی شخص ہلاک ہوگیا۔پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد اکھٹے کرنے شروع کردیا ہے جب کہ اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے۔ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے گولیوں کے سات خول ملے ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کراچی کے علاقے صدر میں واقع کلینک پر فائرنگ اور چینی باشندے کی ہلاکت کی پُرزور مذمت اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کا نوٹس لے لیا۔وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے چیف سیکرٹری سندھ سے فائرنگ واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات ناقابل برداشت ہیں؛ ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کیا شجائے، چینی باشندوں کی سکیورٹی ہرصورت یقینی بنائی جائے۔اُدھر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چائنیز شہری کی ہلاکت پر نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ہدایت دی کہ قاتل کو فوری طور گرفتار کرکے انہیں رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ڈینٹل کلینک حملے پراپنی شدید برہمی کا اظہار کیا جہاں فائرنگ کے نتیجے میں ایک چینی ہلاک جبکہ چینی ڈاکٹر ایچ یورچرڈ اور ان کی اہلیہ زخمی ہوئیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات برادرانہ ہیں اور انہیں کسی سازش کے تحت سبوثاژ کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے، اس قسم کے واقعات ناقابل برداشت ہیں اور کسی کو امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بڑی قربانیوں کے بعد صوبے کا امن بحال کیا ہے تاکہ لوگ پُرامن طریقے سے اپنی زندگیا ں گزار سکیں اور صوبہ ترقی کرے۔انہوں نے کہا کہ قاتل کی گرفتاری جلدعمل میں لائی جائے۔

تبصرے بند ہیں.