رطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کو دیے گئے انٹرویو میں سیدہ طوبیٰ نے بتایا کہ شادی سے قبل ہی وہ شوبز انڈسٹری سے منسلک تھیں اور بطور پروڈیوسر کام کر رہی تھیں۔
طوبیٰ کے مطابق انہوں نے 18 برس کی عمر سے ہی شوبز میں کام کا آغاز کردیا تھا تاہم اداکاری میں شادی کے دو سال بعد قدم رکھا، انہوں نے کہا کہ شادی کے دو سال گزرنے کے بعد سوچا کہ کیوں نہ زندگی میں کچھ نیا کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ اس دوران وہ اپنے میڈیا ہاؤس جاتی تھیں مگر ساتھ میں گھریلو زندگی بھی چل رہی تھی، شادی کے دو سال بعد اُنہوں نے باقاعدہ آڈیشن دیا تھا۔
اداکارہ نے عامر لیاقت کے انتقال کے بعد خود پر ہونے والی ٹرولنگ کے بارے میں کہا کہ ہم اپنی زندگی میں شاید بہت سارے لوگوں کو پسند نہیں کرتے لیکن اگر آپ اپنے ناپسندیدہ شخص کے لیے سوشل میڈیا پر کچھ منفی لکھتے ہیں تو اس کا مطلب ہے آپ خود بہت ہی منفی شخصیت کے مالک ہیں اور آپ بغض سے کتنا بھرے ہوئے ہیں۔
طوبیٰ انور کا مزید کہنا تھا کہ پہلے مجھے خود پر ہونے والی تنقید سے بہت تکلیف ہوتی تھی کیونکہ ہم بھی انسان ہیں اور ہمیں بھی تو بُرا لگتا ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ میں نے اپنے آپ کو اس معاملے میں بہت مضبوط کر لیا۔
دوران انٹرویو اداکارہ نے اپنی ذاتی زندگی سے متعلق کہا کہ ہر معاملے اور ہر مسئلے پر خاموشی اختیار کیے رکھتی ہوں، میں نے آج تک تحمل سے کام لیا ہے کیونکہ تنقید اور نفرت ایک آگ ہے جس میں آپ مواد ڈالتے رہیں گے تو وہ بھڑکتی رہے گی، یہ کبھی بھی ختم نہیں ہو گی، اور میں نہیں چاہتی کہ میں اپنے ذاتی معاملات کو ایک سرکس بناؤں۔
خیال رہے کہ معروف ٹی وی میزبان عامر لیاقت نے 2018 میں سیدہ طوبیٰ انور سے دوسری شادی کا اعلان کیا تھا تاہم رواں برس کے آغاز میں طوبیٰ نے طلاق کی تصدیق کی تھی۔
بعدازاں جون میں عامر لیاقت حسین کے انتقال کے بعد لوگوں نے سوشل میڈیا پر اداکارہ کو دل کھول کر تنقید کا نشانہ بنایا۔
صارفین نے طوبیٰ پر یہ الزام عائد کیا کہ انہوں نے محض اپنی کامیابی اور شوبز میں جگہ بنانے کی خاطر عامر لیاقت کا استعمال کیا۔
تبصرے بند ہیں.