رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 23 سالہ لڑکی معمول کے مطابق صبح 9 بجے مدرسے کیلئے نکل کر دن 12 بجے واپس گھر لوٹتی تھی لیکن اس روز ایک بجے تک واپس نہ آئی تو والد نے بیٹی کی تلاش شروع کردی اور پولیس کا آگاہ کردیا۔
رپورٹس کے مطابق 23 سالہ لڑکی کی لاش گھر کے قریب قبرستان سے برآمد ہوئی۔
لڑکی کی لاش ملنے پر لواحقین نے احتجاج کیا اور کوہاٹ روڑ کو 7 گھنٹے تک ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا۔
لواحقین کے مطابق مقتولہ کے گلے میں پھندہ لگا کراس کا چہرہ جلایا گیا۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد قتل کی وجہ سامنے آئے گی۔
اُدھر مدرسے کی انتظامیہ کے مطابق چھٹی ہونے پھر لڑکی مدرسہ سے نکل چکی تھی۔
بعدازاں پولیس کی جانب سے ملزمان تک پہنچنے اور انہیں سزا دینے کی یقین دہانی پر مظاہرین نے سڑک کو ٹریفک کیلئے کھول دیا۔
تبصرے بند ہیں.