کچھ روز قبل ریشم نے فیس بک پیج پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں بظاہر وہ ایک پُل پر اپنی گاڑی سے نیچے اتر کر پلاسٹک کی تھیلی سے گوشت کے ٹکڑے اور پھر ڈبل روٹی نکال کر دریا میں مچھلیوں کے لیے پھینک رہی ہیں۔
تاہم ساتھ ہی گوشت اور ڈبل روٹی سے بھری پلاسٹک کی تھیلیاں خالی ہونے پر اداکارہ کو انہیں بھی دریا میں پھینکتے ہوئے دیکھا گیا، سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین نے ریشم کو ماحولیاتی اور آبی آلودگی کے نقصانات سے آگاہ نہ ہونے پر آڑے ہاتھوں لیا۔
اب جیو ڈیجیٹل سے گفتگو میں ریشم نے اس معاملے کی وضاحت پیش کی ہے۔
ریشم نے کہا ‘میں دو روز کے لیے چار سدہ گئی تھی، وہاں سیلاب سے متاثرہ بچوں کے ساتھ وقت گزارا اور واپسی پر دریا کنارے مچھلیوں کو کھانا کھلانے کے لیے رُک گئی’۔
جیو سے گفتگو میں اداکارہ نے کہا ‘ہم انسان ہیں اور غلطیاں ہو جاتی ہیں، اس میں کون سی بڑی بات ہے جو لوگ اتنی تنقید کر رہے ہیں، مجھے کسی کی تنقید سے فرق نہیں پڑتا’۔
‘ بے ضرر انسان ہوں، اندازہ ہی نہ ہوا کہ تھیلی بھی پھینک دی’
ریشم نے مزید کہا ‘ بے ضرر سی معصوم انسان ہوں، اندازہ نہیں ہوا کہ میں نے تھیلی بھی پھینک دی، جب چار سدہ سے لوٹی اور سوشل میڈیا دیکھا تو ہر جگہ ٹرینڈ کر رہی تھی، لوگوں کا بس نہیں چل رہا کہ پتہ نہیں کیا کر دیں، ایسا لگ رہا ہے جیسے میں نے صرف دو تھیلیاں نہیں بلکہ دنیا بھر کی آلودگی اس دریا میں پھینک دی’۔
انٹرویو میں انہوں نے یہ بھی کہا ‘لوگ مجھے ایسے نشانہ بنارہے ہیں جیسے میں نے پتہ نہیں کون سا گناہ کردیا، جیسے یہ سیلاب اور سارے عذاب میری ہی وجہ سے آرہے ہیں’۔
مجھے دو بار کووڈ ہو چکا ہے جس کے اثرات دماغ پر اب تک ہیں: ریشم
اداکارہ ریشم نےکہا ‘مجھے دو بار کووڈ ہو چکا ہے جس کے اثرات دماغ پر اب تک ہیں، کچھ باتیں بھول جاتی ہوں، چار گھنٹے پہلے کیا کام کیا تھا، کچھ ذہن میں نہیں رہتا، یہی وجہ ہے کہ مجھے اندازہ ہی نہیں ہوا کہ میں کیا کرنے جا رہی ہوں اور اسی بے دھیانی میں پلاسٹک کی تھیلیاں دریا میں پھینک دیں’۔
واضح رہے کہ ریشم کو جہاں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا وہیں شوبز سے منسلک شخصیات نے بھی ان کی تصحیح کے لیے سوشل میڈیا پر پوسٹس شیئر کیں۔
اداکار و ہدایتکار شمعون عباسی نے انسٹاگرام پر ریشم کی ویڈیو شیئر کی اور لکھا ‘پیاری ریشم جی! میں یا کوئی اور آپ کے اچھے یا برے اعمال کو پرکھ نہیں سکتے لیکن اگر اس قسم کے اعمال میں حصہ لیا کریں تو کیمرہ استعمال کرنے سے اجتناب کیا کریں اور اگر کرنا ضروری ہو تو برائے مہربانی عالمی ماحول کے بارے میں یہ سب سوچ کر کیا کریں’۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں تنبیہہ کی کہ ‘پلاسٹک خطرناک ہے، اس کے لیے کوڑے دان کا استعمال کریں’۔
اس کے علاوہ اداکارہ نادیہ افگن نے انسٹاگرام پر اسٹوری پوسٹ کی اور لکھا ‘مچھلیوں اور جانوروں کو کھانا کھلانا بہترین ہے لیکن آپ دریا میں پلاسٹک نہیں پھینک سکتے، آپ انہیں کھلا تو رہے ہیں لیکن ساتھ ہی قبر بھی کھود رہے ہیں’۔
خیال رہے کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق سمندر میں پلاسٹک کی آلودگی آبی حیات کی بقا کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے اور اس سے لاکھوں آبی حیات ہر سال موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔
تبصرے بند ہیں.