کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے ارشد ندیم نے جویلین تھرو میں گولڈ میڈل جیت لیا، انہوں نے پانچویں باری میں 90.18 میٹر کی ریکارڈ تھرو کی، وہ 90 میٹر سے لمبی تھرو کرنے والے جنوبی ایشیا کے پہلے ایتھلیٹ بن گئے۔پاکستان نے 1966 کے بعد کامن ویلتھ گیمز ایتھلیٹکس میں میڈل جیتا جبکہ یہ 1962 کے بعد کامن ویلتھ گیمز ایتھلیٹکس میں پاکستان کا پہلا گولڈ میڈل ہے۔برمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز جویلین تھرو کا فائنل شروع ہوتے ہی پاکستان کے ارشد ندیم نے پہلی ہی باری میں ریکارڈ تھرو کی۔کامن ویلتھ گیمز کےجویلین تھرو مقابلے کے فائنل میں ارشد ندیم ایکشن میں تھے جہاں انہوں نے پہلی باری میں 86.81 میٹر کی تھرو کی، یہ پاکستانی ایتھلیٹ کے کیریئر کی بہترین تھرو تھی۔اس سے قبل ارشد ندیم کی بہترین تھرو 86.38 میٹر تھی۔البتہ ارشد ندیم کی دوسری باری ضائع ہوگئی لیکن پاکستانی ایتھلیٹ پھر بھی 86.81 کی تھرو کے ساتھ سرفہرست رہے۔ارشد ندیم نے تیسری باری میں اپنا قومی ریکارڈ اور بہتر کر دیا،ا نہوں نے تیسری باری میں 88 میٹرکی تھرو کی جبکہ چوتھی باری میں ارشد نے 85.09 میٹر کی تھرو کی۔پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے پانچویں باری میں 90.18 میٹر کی ریکارڈ تھرو کی۔وہ 90 میٹر سے لمبی تھرو کرنے والے پہلے جنوبی ایشین ایتھلیٹ بن گئے جبکہ ان کی یہ تھرو کامن ویلتھ گیمز کا نیا ریکارڈ ہے۔یوں ارشد ندیم نے گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔کامن ویلتھ گیمز 2022 میں پاکستان کا یہ دوسرا گولڈ میڈل ہے، ارشد ندیم نے جویلین تھرو اور نوح دستگیر بٹ نے ویٹ لفٹنگ میں سونے کا تمغہ جیتا۔ پاکستان نے کامن ویلتھ گیمز میں 2 سونے ،3 چاندی اور 3کانسی کے تمغے اپنے نام کیے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.