اسرائیل کے ساتھ تعلقات: پاکستان کو اپنے مفادات کو دیکھنا ہوگا، سلیم مانڈوی والا

پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ دیکھنا ہوگا کہ اسرائیل کے ساتھ ڈیل کرنا پاکستان کے مفاد میں ہے یا نہیں، لوگ اسرائیل پر تنقید کرتے ہیں، ہمیں اپنا مفاد دیکھنا ہے۔سینیٹ خزانہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے نجی ٹی وی چینل کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ کسی ملک کے ساتھ ڈائیلاگ یا تجارت بند نہیں کرنی چاہئے، مڈل ایسٹ کے تمام ممالک اسرائیل سے بات چیت اور تجارت کر رہے ہیں ۔حکمران اتحاد میں شامل جماعت پیپلز پارٹی کے رہنما سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ بھارت سمیت بھی کسی ملک کے ساتھ ہمیں بات چیت اور تجارت بند نہیں کرنا چاہئے، بھارت کے ساتھ ہمارا بارڈر ہے فیملیز ادھر رہتی ہیں، ایران اور افغانستان کی طرح بھارت بھی ہمارا پڑوسی ہے، تینوں ممالک ہمارے لئے اہم ہیں۔سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا طریقہ کار ڈھونڈ رہے ہیں، اس کا ایک طریقہ یہ ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کردیا جائے۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ کئی لوگ سمجھتے ہیں کہ پرویز مشرف کو معاف نہیں کرنا چاہئے، پرویز مشرف نے جو کیا لوگ وہ بھولتے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کا پرویز مشرف کو معاف کرنے سے متعلق بیان ان کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں بختاور بھٹو زرداری کے جذبات کو سمجھ سکتا ہوں۔بختاور بھٹو زرداری نے یوسف رضا گیلانی کی صاحبزادی کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ پر تنقید کی تھی جس میں سابق وزیراعظم کی جانب سے پرویز مشرف کو معاف کرنے پر تعریف کی گئی تھی۔بختاور بھٹو نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ یہ انتہائی غیر حساس ٹوئٹ ہے، قطعی طور پر کوئی بہادری یا معاف کرنے کی جگہ نہیں ہے۔

تبصرے بند ہیں.