سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں مکی آرتھر نے عمر اکمل کےالزام پر ردعمل کا اظہار کیا۔انہوں نے عمر اکمل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں آئینہ دیکھنے کی ضرورت ہے۔قبل ازیں پاکستانی کرکٹر عمر اکمل نے سابق ہیڈ کوچز وقار یونس اور مکی آرتھر پر جانبداری اور غیر منصفانہ فیصلوں کے تحت کیرئیر خراب کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔عمر اکمل نے اپنے خیالات کا اظہار ایک پروگرام کے دوران کیا جس میں انہوں نے کہا کہ مکی آرتھر اور وقار یونس کے تعصبانہ رویوں کی وجہ سے انہیں بین الاقوامی سطح پر طویل عرصے تک پاکستان کی نمائندگی کرنے کا موقع نہیں دیا گیا، یہ موقع ان سے ان دونوں نے چھینا۔قومی کرکٹر کا کہنا تھا کہ ‘مکی آرتھر کے مجھ سے ذاتی مسائل تھے اور اس وقت کی ٹیم مینجمنٹ نے میرے لیے آواز نہیں اٹھائی اور آج تک سب خاموش ہیں لیکن بعدازاں مکی آرتھر نے اس بات کو تسلیم کیا کہ انہوں نے میرے ساتھ غلط زبان استعمال کی’۔عمر اکمل نے یہ بھی کہا کہ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ان چند نایاب کھلاڑیوں میں سے ایک ہوں جنہیں ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان سے کہا کہ آپ کہیں کہ مجھے 2016 کے ورلڈکپ کے لیے نمبر تین پر بیٹنگ کرنے بھیجیں ، عمران خان نے خود وقار یونس سے پوچھا کہ میں ٹاپ آرڈر میں شامل کیوں نہیں ہوں لیکن اس کے بعد بھی کچھ نہیں ہوا۔کرکٹر کا کہنا تھا کہ میں وقار یونس کو ایک لیجنڈری بولر کے طور پر دیکھتا ہوں لیکن بطور ہیڈ کوچ انہیں سمجھ نہیں سکا۔
تبصرے بند ہیں.