اسلام آباد- پیٹرولیم مصنوعات میں مجموعی طور پر90روپے اور بجلی کی قیمت میں 45 فیصد تک اضافے کے بعد جون کے آخرتک بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات میں مرحلہ وار 200روپے تک اضافہ کیا جائے گاوزارت توانائی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بجٹ میں ٹیکسوں میں بھی بہت بڑا اضافہ متوقع ہے. نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتو ں میں اضافے سے اشیائضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگااور ملک میں مہنگائی کا جو طوفان آئے گا اس سے ملک میں انارکی کا خطرہ بڑھے گا.
سابق بیوکریٹ اور سنیئرتجزیہ نگار اوریامقبول جان نے اپنے پروگرام میں انکشاف کیا ہے آئی ایم ایف کبھی بھی حکومتوں سے تیل‘بجلی‘گیس یا مہنگائی کرنے کی شرائط عائد نہیں کرتا انہوں نے کہا کہ میں وفاقی وزارت خزانہ میں سنیئرپوسٹ پر رہا ہوں حکومت عوام کے سامنے معاہدے کیوں نہیں لے کرآتی؟انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اور قرض دینے والے دیگر ادارے آمدنی بڑھانے اور اخراجات کم کرنے کی بات کرتے ہیں اگر میں غلط ہوں تو حکومت فوری طور پر آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والا حالیہ معاہدہ منظرعام پرلے کرآئے.
انہوں نے کہا کہ ایک طرف عوام بدترین حالات سے گزررہے ہیں اور حکمران دنیا کے دورے کررہے ہیں‘شاہانہ کھانے دیئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومتوں اور پارلیمنٹ کے اخراجات پہلے کم کیا جائے اس کے بعد عوام پر بوجھ ڈالا جائے ادھر امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت تاریخ میں پہلی مرتبہ 200 روپے فی لیٹر سے زیادہ ہو گئی ہے فیول کی قیمتوں میں دو ہفتوں کے دوران دوسری مرتبہ اضافہ کیے جانے پر جہاں مہنگائی کی نئی لہر کے خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے وہیں بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ سزا صرف عام عوام کو نہیں ملنی چاہیے سب کو قربانی دینی چاہیے.
سوشل میڈیا پر صارفین پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر شدید رد عمل کاا ظہار کر رہے ہیں بعض کا خیال ہے کہ مقتدر حلقے اصلاحات کے نام پر عوام پر بوجھ نہ ڈالیں پاکستان بھر میں پیٹرول 209 روپے 86 پیسے، ڈیزل 204.15 روپے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل 178 روپے 03 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 181.94 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہے. حکومت نے پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں یکمشت 30 روپے اضافہ کیا ہے اس سے قبل27 مئی کو بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30 روپے اضافہ کیا گیا تھا ماہرین کا کہنا ہے کہ غلط معاشی پالیسیوں اور اصلاحات کے نام پر سزا صرف عوام کو نہیں ملنی چاہیے اس ملک میں ایلیٹ کو کبھی ٹیکس کی مد میں اور کبھی سبسڈی کی مد میں اربوں کی مراعات دی جاتی ہے وہ سب واپس ہونی چاہیے سرکاری تیل مفت میں جو افسران، وزرا کو دیا جاتا ہے وہ بھی بند ہونا چاہیے سب قربانی دیں.
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کیا اور کہا کہ سیاسی، عسکری اور عدلیہ پر مشتمل اشرافیہ کی ناکامی کی قیمت پاکستان کا عام آدمی کیوں برداشت کرے؟ اس مذاق کو اب ختم ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ اگر ایک عام شخص پر یہ دباﺅ ڈالا جائے کہ وہ اپنی کمر کس لے تو سیاست دانوں، جرنیلوں، ججز اور سینئر بیوروکریٹس کو حاصل مراعات واپس لے لینی چاہئیں.
تبصرے بند ہیں.