اسلام آباد – صدرِ مملکت نے بلیغ الرحمن کی بطور گورنر پنجاب تعیناتی کی منظوری دے دی۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم کی ایڈوائس کی منظوری دی۔ صدرِ مملکت عارف علوی نے منظوری وزیراعظم کی سفارش پر آرٹیکل 101 (1) کے تحت دی۔ مسلم لیگ (ن)کے رہنما بلیغ الرحمن کو گورنر پنجاب نامزد کیا گیا تھا۔ وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سے سمری کی منظوری دی۔
نامزد گورنر پنجاب بلیغ الرحمن کا تعلق بہاولپور سے ہے۔ بلیغ الرحمان 21 دسمبر 1969 کو بہاولپور میں پیدا ہوئے۔ بلیغ الرحمان2008 میں پہلی بار این اے 185 سے (ن)لیگ کی ٹکٹ پر منتخب ہوئے،دوسری بار بھی این اے 185 سے 2013 میں منتخب ہوئے۔ بلیغ الرحمان 2017 میں شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں شامل رہے۔ وزیراعظم کی جانب سے دو بار سمری صدر مملکت کو بھیجی گئی۔
وزیراعظم کی جانب سے صدر مملکت کو بھیجی گئی نئی سمری میں بھی شیخ بلیغ الرحمان کو گورنر پنجاب لگانے کی سفارش کی گئی۔وزیراعظم نے سمری میں کہا کہ نئے گورنر کے لیے بلیغ الرحمان ہی موزوں شخصیت ہیں۔۔قبل ازیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا تھا کہ وزیراعظم گورنر پنجاب کی تقرری بارے اپنی ایڈوائس پر نظرثانی کریں۔ صدر مملکت نے وزیراعظم کی ایڈوائس کے جواب میں کہا تھا کہ عمر سرفراز چیمہ اب بھی گورنر کے عہدے پر فائز ہیں، نئی تقرری کا کوئی جواز نہیں، آئین کے آرٹیکل 101(2) کے تحت ”گورنر صدر کی خوشنودی تک عہدے پر فائز رہے گا”، موجودہ ملکی حالات کا تقاضا ہے کہ موجودہ گورنر اپنے عہدے پر برقرار رہیں،گورنر پنجاب کے خط اور رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ کے انتخاب میں اراکین پنجاب اسمبلی کی وفاداریاں بدلی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں غیرقانونی طریقے سے اکثریت حاصل کرکے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی کی گئی، غیرقانونی اقدامات سے پنجاب میں گورننس کے سنگین مسائل پیدا ہوئے، صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے 17 مئی کے فیصلے سے گورنر کے اصولی موقف کی توثیق ہوئی۔ صدر مملکت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے 20 مئی کے فیصلے سے بھی گورنر پنجاب کا موقف مزید مستحکم ہوا، الیکشن کمیشن نے 25 اراکین صوبائی اسمبلی کے انحراف، وفاداریاں بدلنے کی تصدیق کی، الیکشن کمیشن نے وفاداریاں بدلنے کو ”ووٹر اور پارٹی کی پالیسی کو دھوکہ دینے کی بدترین شکل” کہا، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق منحرف ہونے والے 25 ایم پی اے پنجاب اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آئین کے آرٹیکل 48(1) کے مطابق نئے گورنر پنجاب کی تقرری کی ایڈوائس پر نظرثانی کریں۔
تبصرے بند ہیں.