لاہور (نیوز ڈیسک) انڈونیشیا کی بحریہ کی ایک آبدوز جزیرہ بالی کے قریب سمندر میں غائب ہوگئی جس میں 53 افراد سوار تھے۔
انڈونیشیا کی فوج کے سربراہ ہادی تجاجانتو نے بتایا کہ 21 اپریل کو علی الصبح نانگگلا 402 نامی آبدوز ایک تربیتی مشق کے دوران غائب ہوگئی۔
آبدوز کی گمشدگی کا علم اس وقت ہوا جب عملے کی جانب سے شیڈول کے مطابق رپورٹ نہیں کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ مانا جارہا ہے کہ یہ آبدوز بالی کے شمال میں 60 میل دور گہرے سمندر میں کہیں غائب ہوئی۔
انڈونیشین آرمی چیف نے بتایا کہ بحریہ کی جانب سے متعدد جہازوں کی مدد سے علاقے میں آبدوز کو تلاش کیا جارہا ہے جن میں سے ایک ہائیڈروگرافک سروے شپ بھی شامل ہے جبکہ سنگاپور اور آسٹریلیا سے بھی مدد کی درخواست کی گئی ہے جن کے پاس سب میرین ریسکیو جہاز موجود ہیں۔
انڈونیشین میڈیا کے مطابق بحریہ کا ماننا ہے کہ آبدوز 700 میٹر گہرائی میں ڈوب گئی ہے۔
انڈونیشین بحریہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایسا ممکن ہے کہ غوطہ لگانے کے بعد بلیک آؤٹ سے کنٹرول ختم ہوگیا ہو اور ایمرجنسی اقدامات پر عمل کرنا ممکن نہ رہا جس کے باعث آبدوز 600 سے 700 میٹر گہرائی میں پہنچ گئی ہو۔
انڈونیشین وزارت دفاع نے انے ایک بیان میں کہا کہ آبدوز سے رابطہ اس وقت منقطع ہوا جب اسے غوطہ لگانے کی اجازت دی گئی جبکہ ایک ہیلی کاپٹر نے بعد ازاں غوطہ لگانے کے مقام کے قریب تیل کے اخراج کو دیکھا تھا۔
سمندر کی سطح پر تیل کی موجودگی سے عندیہ ملتا ہے کہ آبدوز کے ایندھن کے ٹینک کو نقصان پہنچا یا یہ عملے کی جانب سے سگنل بھی ہوسکتا ہے۔
وزارت دفاع کے مطابق آبدوز میں 49 کریو ممبرز، کمانڈر اور 3 گنر موجود تھے۔
جرمن ساختہ آبدوز انڈونیشیا میں 1981 سے کام کررہی تھی اور 22 اپریل کو اس نے میزائل فائرنگ کی مشق میں حصہ لینا تھا۔
انڈونیشین بحریہ کے پاس اس وقت 5 آبدوزیں ہیں اور وہ اس تعداد کو 2024 تک 8 بڑھانا چاہتی ہے۔
تبصرے بند ہیں.