لاہور (نیوز ڈیسک) دنیا بھر سمیت پاکستان میں مقبولیت کے ریکارڈ بنانے والے ترکی کے تاریخی ڈرامے دیریلیش ارطغرل کے پشتو ورژن کا پہلا سیزن عیدالفطر کے بعد ریلیز کیا جائے گا۔
دیریلیش ارطغرل کا یہ پشتو ورژن سوات میں مقیم یوٹیوبرز کی جانب سے ریلیز کیا جائے گا۔
ان نوجوان یوٹیوبرز کو تعلق سوات کے تاریخی قصبے اوڈیگرام سے اور انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پر اردو زبان میں ارطغرل غازی کی پیشکش کے بعد ترک تاریخی سیریز سے متاثر ہوئے تھے۔
وہ ان دنوں وادی سوات میں مختلف مقامات پر شوٹنگ کررہے ہیں، جس میں زیادہ تر مناظر ساتویں صدی کا آثار قدیمہ کے مقام قلعہ راجا گیرا اور گیارہویں صدی کی محمود غزنوی مسجد میں فلمائے جارہے ہیں، دونوں ہی قصبہ اوڈیگرام میں واقع ہیں۔
اس پشتو ورژن میں ارطغرل غازی کا کردار ادا کرنے والے محمد عباس، اس ڈرامے کے پروڈیوسر بھی ہیں۔
وہ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ جہانزیب کالج میں بی ایس ریاضی کی تعلیم حاصل کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے اور ان کے دوستوں نے کورونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران ترک سیریز دیکھی تو وہ کہانی سے بہت متاثر ہوئے۔
انہوں نے ڈان کو بتایا کہ ‘اس نے ہمیں اتنا متاثر کیا کہ ہم نے اپنے وسائل سے پشتو زبان میں سیریز کا ری میک بنانے کا فیصلہ کیا’۔
محمد عباس نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنی جمع پونجی اکٹھی کی اور لکڑی کی تلواریں، کلہاڑیاں، ڈھالوں کے ساتھ ساتھ کم لاگت کی جیکٹس بھی بنائیں لیکن وہ پائیدار نہیں تھیں۔
بعدازاں انہوں نے اصل ترک سیریز میں استعمال کی گئی لوہے کی تلواروں اور چمڑے کی جیکٹس کی نقول بنائیں۔
انہوں نے بتایا کہ ‘میں نے اسکول کے بعد درزی کے طو پر بھی کام کیا لہذا میں جیکٹس سینے کا طریقہ جانتا ہوں اب ہم کپڑے بنانے میں ایسے ماہر ہیں کہ ہمیں ملک کے مختلف حصوں سے آرڈر ملتے ہیں’۔
محمد عباس نے کہ بتایا کہ ‘وہ ہر جمعے کو سینز کی شوٹنگ کرتے ہیں جو ان کی سیر کا دن ہوتا ہے’۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ‘ہم پیسے جمع کرتے ہیں اور شوٹنگ کے دن کے لیے بریانی یا دیگر ڈشز کا انتظام کرتے ہیں لہذا ہم سینز شوٹ کرتے ہیں اور لطف اٹھاتے ہیں’۔
ڈرامے میں کام کرنے والے نوجوان طالبعلم ہیں یا دکاندار ہیں اور جمعہ کا دن شوٹنگ کے لیے موزوں ہے کیونکہ اس دن ان کی چھٹی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ کردار ان کے دوستوں کے لُکس کے مطابق دیے گئے ہیں جبکہ دیگر نے اپنے کردار خود منتخب کیے۔
محمد عباس نے کہا کہ ‘ہم نے ایک سیزن کی شوٹنگ تقریباً مکمل کرلی ہے جس کے لیے ہمیں مختلف ایڈیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے آفرز موصول ہوئی ہیں لیکن ایڈیٹنگ ہم خود کریں گے’۔ ْ
ڈرامے کی ٹیم نے کہا کہ وہ پشتو زبان میں ڈراما بنا کر پشتو بولنے والوں کو مسلمانوں کی عظیم الشان تاریخ دکھانا چاہتے ہیں۔
سیریز میں ترگت کا کردار ادا کرنے والے نور اللہ نے کہا کہ انہیں ترگت کا کردار بہت پسند آیا تھا اور اس لیے انہوں نے پشتو ورژن میں اس کردار کا انتخاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب میں نے ترک سیریز ارطغرل دی تو مجھے ایسی سیریز پشتو میں بنانے کی ترغیب ملی، مجھے ترگت پسند ہے اور میں نے اسی کردار کا انتخاب کیا۔
نور اللہ نے کہا کہ ان کے گروپ نے دیگر کئی مختصر ویڈیوز بنائیں لیکن کسی نے غور نہیں کیا، جب انہوں نے پشتو زبان میں ارطغرل کی شوٹنگ شروع کی اور اس کے ویڈیو کلپس سوشل میڈیا پر شیئر کیے تو دنیا بھر کے لوگ متوجہ ہوئے۔
ڈرامے کی ٹیم نے کہا ہے کہ اگر انہیں تعاون اور کہانیوں کے آئیڈیاز فراہم کیے جائیں تو وہ اپنے تاریخی ہیروز پر بھی فلمیں بنائیں گے۔
تبصرے بند ہیں.