لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب میں گزشتہ 3 ماہ کے دوران کورونا وبا کے نئے وائرس سے ہزاروں نوعمر اور نابالغوں کی ایک بڑی تعداد متاثر ہوئی ہے۔
ایک موقر انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کہ پنجاب میں انفیکشن پھیلنے کے بعد سے اب تک 18 عمر سے کم کے 19 ہزار 367 بچے کے کورونا ٹیسٹ مثبت آگئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ان میں سے 8 ہزار 520 رواں سال کے پہلے تین ماہ میں کورونا کا شکار ہوئے۔
اسی طرح پنجاب کے شہر لاہور سے تعلق رکھنے والے متاثرہ بچوں کی تعداد 8 ہزار 390 تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کُل 8 ہزار 390 متاثرہ بچوں میں سے 4 ہزار 133 رواں سال کے پہلے تین ماہ کے دوران جبکہ دیگر 2020 میں وائرس سے متاثر ہوئے۔
زیادہ تر بچوں میں ہلکی علامات ظاہر ہوئیں اور بعض میں کوئی علامت نہیں تھی لیکن کچھ بچے شدید بیمار ہوگئے تب انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔
طبی ماہرین کا خیال ہے کہ کم عمر بچوں اور نو عمر افراد کو ہسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے جنہیں دیگر امراض بھی لاحق ہے اور انہیں شدید بیماری کا خطرہ ہوسکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کووڈ کی علامات بڑوں اور بچوں میں ایک جیسی ہیں اور بخار، کھانسی، فلو یا الرجی جیسے دیگر عام بیماریوں کی علامت کی طرح نظر آسکتی ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2021 پریشانی کا باعث بنا ہے کیونکہ لاہور میں 2 ہزار 357 بچے جبکہ گزشتہ برس اسی ماہ میں صرف 7 بچے متاثر ہوئے ہیں۔
اس سال فروری میں 739 اور جنوری میں ایک ہزار 37 بچے کورونا سے متاثر ہوئے۔
پچھلے سال مارچ میں اس صوبے میں انفیکشن کے بعد یہ تعداد سب سے زیادہ ہے۔
پنجاب میں رواں سال فروری میں ایک ہزار 669 اور جنوری میں 2 ہزار 21 بچے کورونا سے متاثر ہوئے جبکہ مارچ میں رپورٹ ہونے والے اعداد و شمار دونوں ماہ کی مجموعی تعداد سے کم رہے۔
لاہور چلڈرن ہاسپٹل کے ڈین پروفیسر مسعود صادق نے مارچ میں کووڈ سے متاثرہ 3 بچوں کی موت کی تصدیق کی۔
تاہم انھوں نے کہا کہ اموات کی وجہ کمورڈیٹی (ایک سے زائد امراض) تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ایک ماہ کے دوران مجموعی طور پر 46 نو عمر بچوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ فی الحال کورونا سے متاثرہ 17 بچے زیر علاج ہیں جبکہ دیگر کو رخصت دے دی گئی ہے۔
مسعود صادق نے بتایا کہ 17 بچوں میں کورونا کی تصدیق ہوچکی ہے اور وہ زیر علاج ہیں تاہم دیگر کو رخصت کردیا گیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.