لاہور (یواین پی) قومی ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک کا کہنا تھا کہ میری بابر اعظم کو بھی نصیحت ہے کہ کپتان کو مضبوط ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ بدتمیزی کی جائے، کپتان کوٹیم لڑانا ہوتی ہے، وہ کھلاڑیوں کو بیک کرے گا تو اچھے نتائج آئیں گے۔
کرکٹ میں کبھی کھلاڑی تو کبھی کپتان کا مورال نیچے جاتا ہے، سب ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کریں تو معاملات میں بہتری آ سکتی ہے،بابر اعظم کی اپنی پرفارمنس ایسی ہے کہ وہ چاہے تو ٹیم کو بہتر کر سکتا ہے۔شعیب ملک نے کہا کہ 1، 2 میچز کی کارکردگی پر فیصلے ہورہے ہیں، سینئر ہو یا جونیئر سب کے ساتھ ایک جیسا سلوک کرنا چاہیے، اگر کوئی سینئر ماحول خراب، سیاست کرتا ہے یا اپنا تجربہ نوجوانوں کو منتقل نہیں کرتا، اس کا کوئی ذاتی ایجنڈا ہے تو ایسے میں بڑا پرفارمر ہو تب بھی کسی مصلحت کے بغیر اس کو نہیں منتخب کرنا چاہیے، اگر کوئی آپ کے معیار پر پورا اترتا ہے تو جونیئر ہویا سینئر ایک جیسا سلوک ہونا چاہیے۔شعیب ملک نے کہا کہ لوگوں کو بھی واضح پیغام دیں کہ کسی پلیئر کو کیوں منتخب کیا جا رہا ہے،1یا2 میچز سے نتائج نہیں ملیں گے، کھیل پیچھے ہی جائے گا، کھلاڑیوں کو مستقل مواقع دیں، دبائو جہاں سے بھی آئے اسے برداشت کرنا آنا چاہیے۔ انھوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ مینجمنٹ کے لوگ خود کرکٹ کھیل چکے اور ان مراحل سے گزرے ہوئے ہیں، آپ کو ذمہ داری ملی ہے اورکھلاڑیوں کو بیک نہیں کر رہے تو رونا نہیں چاہیے کہ نتائج نہیں آ رہے یا رینکنگ نیچے جا رہی ہے،انھوں نے کہا کہ میں عام طور پر سخت الفاظ استعمال نہیں کرتا مگر پہلے الجھن ہوتی تھی اب افسوس ہوتا ہے۔
تبصرے بند ہیں.