امریکہ، غلامی کی حامی تاریخی شخصیات کے مجسمے ہٹانے کا بِل منظور

ووٹنگ سے قبل کچھ اراکین نے مجسمے ہٹانے کے حق میں دلائل بھی دئیے ، رپورٹ

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)امریکہ کے ایوانِ نمائندگان نے یپیٹل ہل کی عمارت میں نصب امریکہ میں غلامی کی حمایت کرنے والی تاریخی شخصیات کے مجسمے ہٹانے کا بِل منظور کر لیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ڈیموکریٹس کے اکثریتی ایوان میں اس بل پر ووٹنگ ہوئی۔ بِل میں غلامی کی حمایت کرنے والی شخصیات اور امریکہ میں 19 ویں صدی میں ہونے والی خانہ جنگی کے دوران کنفیڈریٹ ریاستوں کے رہنماوں کے مجسمے کانگریس کی عمارت سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ۔ایوانِ نمائندگان میں ووٹنگ کے دوران بِل کی حمایت میں 301 ووٹ پڑے جب کہ 113 اراکین نے بل کی مخالفت میں ووٹ ڈالا۔ بِل کی حمایت کرنے والوں میں 72 ری پبلکن ارکان بھی شامل تھے جن میں سے کئی قدامت پسند نظریات کے حامل ہیں۔یہ بِل اب امریکی سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔ لیکن تاحال یہ واضح نہیں کہ آیا سینیٹ میں ری پبلکن کے اکثریتی رہنما مچ مکونل اس بل پر ووٹنگ کرائیں گے یا نہیں۔اگر یہ بل منظور ہو جاتا ہے تو کیپیٹل ہل کی عمارت کے مرکزی ہال میں نصب کم از کم 10 مجسمے ہٹادیے جائیں گے۔ ایوان کی عمارت سے جو مجسمے ہٹائے جائیں گے ان میں امریکی سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس روجر ٹینی کا مجسمہ بھی شامل ہے۔روجر ٹینی نے 1857 میں اپنے ایک فیصلے میں لکھا تھا کہ سیاہ فام لوگ امریکہ کے شہری نہیں بن سکتے اور امریکی کانگریس کے پاس یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ امریکہ میں غلامی کا خاتمہ کرے۔

تبصرے بند ہیں.