اسلام آباد(شہر یار بخاری) اوور سیز پاکستانیز کے لیے کاروں کی رعایتی درآمدی سکیم غیر موثر ،ڈالر مہنگا ہونے کے باعث پرانی گاڑیوں پر ڈیوٹی کی مالیت ملک (باقی صفحہ7بقیہ نمبر24)
میں فروخت ہونے والی زیرو میٹر گاڑیوں سے بڑھ گئی سمندر پار پاکستانیوں کے ریلیف فراہم کرنے کی خاطر ذاتی استعمال کے لیے 3 سالہ پرانی کاریں لانے کے متعلق تینوں پالیساں پر نسل پیکج سکیم، ٹرنسفر آف ریزیدنس سکیم اور گفٹ سکیم ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کی قدر میں کمی کے باعث بے معنی ہو کر رہ گئی ہیں ڈالر کی قدر میں اضافے کے باعث پرانی گاڑیوں پر ڈیوٹی کی مالیت ملک میں فروخت ہونے والی زیرو میٹر گاڑیوں سے بڑھ گئی ہے گزشتہ 2 سالوں کے بجٹ میں اس ڈیوٹی میں کمی نہیں کی گئی ہے تحریک انصاف کی حکومت اگست 2018 میں برسراقتدار آئی تو اس وقت ڈالر کی شرح تبادلہ123 روپے 63 پیسے تھی جو اب163 روپے 77 پیسے تک پہنچ گئی ہے اس سے ملک میں درآمد کی جانے والی گاڑیوں پر ٹیکس اور ڈیوٹی کی شرح میں 2 لاکھ سے 18 لاکھ روپے تک اضافہ ہوا ہے800 سی سی تک 3 سالہ پرانی کاروں کی درآمد پر ٹیکس اور ڈیوٹی کی مالیت 5 لاکھ 93 ہزار 664 روپے سے بڑھ کر 7 لاکھ 86 ہزار 96 روپے تک پہنچ گئی ہے اور اس میں ایک لاکھ 92 ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے ایک ہزار سی سی تک کی 3 سالہ پرانی گاڑیوں پر ٹیکس اور ڈیوٹی کی مالیت 7 لاکھ 42 ہزار 80 روپے سے بڑھ کر 9 لاکھ 82 ہزار 620 روپے تک پہنچ گئی ہے اور اس میں 2 لاکھ 40 ہزار روپے تک اضافہ ہوا ہے 1300 سی سی تک گاڑیوں پر ڈیوٹی اور ٹیکس کی مالیت 15 لاکھ 32 ہزار 576 روپے سے بڑھ کر 21 لاکھ 32 ہزار 576 روپے تک پہنچ گئی ہے اور اس میں 5 لاکھ29 ہزار 188 روپے کا اضافہ ہوا ہے 1500 سی سی تک کی 3 سال پرانی گاڑیوں پر ٹیکس اور ڈیوٹی کی مالیت 22 لاکھ 999 ہزار 211 روپے سے بڑھ کر 30 لاکھ 44 ہزار 484 روپے تک پہنچ گئی ہے اور اس میں 7 لاکھ45 ہزار 271 روپے کا اضافہ ہوا ہے 1600 سی سی تک کی گاڑیوں پر ٹیکس اور ڈیوٹی کی مالیت 27 لاکھ 88 ہزار 984 روپے سے بڑھ کر 36 لاکھ 93 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے اور اس میں 9 لاکھ 4 ہزار 293 روپے کا اضافہ ہو گیا ہے 1800 سی سی تک کی گاڑیوںپر ٹیکس اور ڈیوٹی کی مالیت 28 لاکھ 6 ہزار 636 روپے سے بڑھ کر 45 لاکھ 75 ہزار 733 روپے تک پہنچ گئی ہے اور اس میں 17 لاکھ 69 ہزار 97 روپے کا اضافہ ہو گیا ہے
سکیم غیر موثر
تبصرے بند ہیں.