لندن (فارن ڈیسک )آکسفورڈ یونیورسٹی میں جاری کورونا ویکسین کی آزمائش ناکام ہوگئی جب کہ امریکی کمپنی موڈرینا نے تجرباتی ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی میں جاری کورونا ویکسین کی آزمائش ناکام ہوگئی ہے، تجرباتی بنیاد پر ویکسین 6 بندروں کو دی گئی لیکن ان بندروں میں بھی کورونا وائرس اس مقدا ر میں پایا گیا جتنا کہ ویکسین نا لینے والے تین بندروں میں تھا، دوسری جانب کورونا کے خلاف برطانیہ میں ناکامی مگر امریکا میں کامیابی کے دعوے سامنے آئے ہیں۔ امریکا کے قومی ادارہ صحت کے ساتھ مل کر کورنا ویکسین کی تیاری کے لیے کام کرنے والی امریکی کمپنی موڈرنا کا کہنا ہے کہ ان کی تجرباتی ویکسین ایم آر این اے 1273 سے ایسی اینٹی باڈیز پیدا ہوئی ہیں جو مریضوں میں کورونا وائرس کو ختم کر سکتی ہیں۔این آئی ایچ کے مطابق ابتدائی نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ اس ویکسین سے پیدا اینٹی باڈیز ایسے مریضوں کے اینٹی باڈیز جیسی ہیں جو کورونا وائرس کو شکست دے کر صحت یاب ہوچکے ہیں۔کلینیکل ڈیٹا میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اینٹی وائرل دوا رمڈیسیویرسے کورونا کا علاج ممکن ہے لیکن ابھی تک یہ دوا بھی ٹیسٹنگ کے مراحل میں ہے۔ اس دوا کو بھی اب تک عالمی ادارہ صحت اور امریکی فیڈرل ڈرگ اتھارٹی نے صرف اسپتال میں ہنگامی حالت میں اسپتال کی اجازت دی ہے، ادھر پاکستان کی ایک فارما کمپنی نے بھی رمڈیسیویر بنانے کیلئے لائسنس حاصل کرلیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.