امریکہ کی مشہور اداکارہ ایلسن میک نے قبول کیا کہ وہ خواتین کو بلیک میل کرکے سیک سلیو بنانے کا کام کرتی تھی۔ اداکارہ پر این ایکس آئی وی ایم نام کے ایک ادارے کے ساتھ مل کرخواتین کو بلیک میل کرنے کا الزام لگا۔ یہ ادارہ سیلف ہیلپ گروپ ہونے کا دعوی کرتا تھا۔ این ایکس آئی وی ایم ادارہ پرسنل اور پروفیشنل ڈیولپمینٹ کیلئے سیمینار اور کلاس منعقد کرتا تھا۔پراسکیوٹرس کا الزام ہے کہ خواتین کو بھوکا رکھا جاتا تھا اور انہیں سیکس کیلئے تیار کیا جاتا تھا۔ ایلسن کو جب نیویارک کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا تو وہ رونے لگیں اور خود سارے الزام قبول کرلئے۔ایلسن میک نے ڈی او ایس (این ایکس آئی وی ایم ادارے میں ڈی او ایس نام کے شیڈی گروپ بنائے گئے تھے) کا حصہ ہونا بھی قبول کرلیا۔ انہوں نے مانا کہ وہ خواتین کو یرغمال بناکر رکھتی تھیں اور سروس دینے کیلئے کہتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا سسٹم بنایا گیا تھا کہ خواتین کو یہ سوچنے پر مجبور کیاجاتا تھا کہ اگر انہوں نے سروس نہیں دی تو ان کا بھاری نقصان ہو سکتا ہے۔ ایلسن نے خود پر لگے وصولی اور جبراً کام کروانے کے الزام کو بھی قبول کرلیا۔
تبصرے بند ہیں.