کارکنان کی بڑی تعداد رہائی کے وقت جیل کے باہر موجود تھی جنہوں نے میاں نوز شریف کا استقبال کیا اور اب میاں نواز شریف جاتی امرا اپنے گھر پہنچ گئے ہیں ۔ گھر میں استقبال کیے لیے مریم نواز اورمیاں شہباز شریف جاتی امرا موجود ہیں ہیں۔ یاد رہے کہ منگل کے روزسپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پرضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے نواز شریف کی درخواست ضمانت کی ساعت کی۔ نواز شریف کو طبی بنیادوں پر درخواست کی سماعت مکمل ہونے پر عدالت نے ضمانت کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جو کہ منگل کو سنا دیا گیا ۔ چیف جسٹس نے مختصر فیصلہ پڑھ کر سنایا۔عدالت نےنواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست منظور کر لی۔سپریم کورٹ نے نواز شریف کی 6 ہفتے کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 6 ہفتوں کے لیے سزا معطل کر دی۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے 8ہفتوں کے لیے ضمانت کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے 6ہفتوں کے لیے ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے نواز شریف کو 50,50لاکھ کے د و مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔ عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ نواز شریف پاکستان میں اپنی پسند کے ڈاکٹرسے علاج کروا سکیں گے۔ 6ہفتوں بعد نواز شریف کو دوبارہ جیل جانا ہو گا۔
لاہور (سماء نیوز) سابق وزیراعظم نواز شریف کوٹ لکھپت جیل سے رہا ہونے کے بعد گھر پہنچ گئے ہیں۔ نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں العزیزیہ ریفرنس کیس میں 7سال کی سزا کاٹ رہے ہیں تاہم منگل کے روز عدالت نے انہیں علاج کے لیے 6ہفتے کی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جس کے بعد انہیں اب رہا کر دیا گیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے کارکنان نے اپنے راہنما کا پرتپاک استقبال کیا اور میاں نواز شریف کے حق میں نعرے بھی لگائے ۔جب عدالت نے نواز شریف کی رہائی کا حکم جاری کیا تو اس کے بعد نوازشریف نے جیلانتظامیہ سے سوال کیا کہ انہیں کب تک رہا کیا جائے گا جس پر انتظامیہ نے انہیں بتایا کہنواز شریف کو ابھی چند گھنٹے انتظار کرنا پڑے گاکیونکہ جب تک انتظامیہ کو رہائی کا حکم نامہ موصول نہیں ہو جاتا تب تک وہ نوازشریف کو رہا نہیں کر سکتے۔
تبصرے بند ہیں.