پران نے 350 فلموں میں اپنے کردار کی دھاک بٹھادی

کراچی: فلم انڈسٹری میں اپنی بہترین اداکاری سے حیران کر دینے والے فنکاروں کی فہرست مرتب کی جائے تو ان میں پران کا نام بھی آئے گا۔ پران کے نام کے ساتھ فلم انڈسٹری میں ایک ایسے برے انسان کا تصور ابھرتا ہے جو خوف کی علامت سمجھا جاتا ہے اگر کوئی اداکار اپنے کردار سے یہ تاثر قائم کرنے میں کامیاب ہوجائے تو یہی اس کی سب سے بڑی کامیابی ہے، منفی کرداروں کے حوالے سے شہرت رکھنے والے پران عام زندگی میں بہت نرم دل اور انسانوں سے پیار کرنیوالے اداکار تھے۔ بہت نفیس اور اچھے انسان تھے، پران جن کا اصل نام پران کشن سکن تھا پرانی دلی کورٹ گل میں 1920 کو پیدا ہوئے، وہ پنجابی فیملی سے تعلق رکھتے تھے، انھوں نے اپنے فلمی کیرئیر میں 350 فلموں میں کردار کی دھاک بٹھادی۔انھوں فلم’’ خاندان‘‘میں لیڈنگ رول کیا 1940 سے 1947 کے دوران ہیرو کا کردار نبھاتے رہے، جب کہ ان کی پہلی فلم’’یملا جٹ‘‘ تھی جو 1940 میں نمائش کے لیے پیش کی گئی ان کی آخری فلم 2003 میں’’ دیوانہ تیرے پیار کا‘‘ تھی،اپنے پورے فلمی سفر میں انھوں نے جس فلم میں بھی کردار ادا کیے وہ نا صرف شاندار تھے بلکہ عوام میں انھیں زبردست پذیرائی ملی،ان کی مشہور فلموں میں ’پلپل صاحب تھی ، یہ ایک کامیڈی فلم تھی جب کہ ان کی بہترین فلموں میں’ مدھو متی‘ جس دیش میں گنگا بہتی ہے، ہلاکو، ابکار، شہید، آنسو بن گئے پھول، جانی میرا نام، وکٹوریہ 203 بے ایمان، زنجیر، ڈان، دنیا اور دیگر فلمیں شامل ہیں۔ پران نہ صرف بھارت بلکہ دنیا میں بھی شہرت رکھتے تھے، سی این این نے 93 سالہ فنکار پران کو ٹاپ 25 ایکٹرز آل ٹائم میں شامل کیا تھا،انھوں نے بے شمار ایوارڈ اور اعزازت حاصل کیے ان میں 2001 میں سب سے بڑا سیولین ایوارڈ پدما بھوشن، 2013 میں دادا بھائی پھالکے ایوارڈ لائف ٹائم اچیومنت قابل ذکر ہے دنیا فلم کا یہ بہترین ادکار2007 میں بے شمار یاد گار کرداروں کے ان منٹ نقوش چھوڑ کر اس دنیا سے رخصت ہوگیا، پران کا نام بھارتی فلم انڈسٹری میںہمیشہ عزت اور احترام سے لیا جائے گا کیونکہ وہ ایک انسٹیٹیوٹ کا درجہ رکھتے تھے

تبصرے بند ہیں.