کراچی:
کپاس کی کاشت کے حوالے سے ناقص حکمت عملی کے نتیجے میں پنجاب کے کاٹن بیلٹ میں دیگر فصلیں کاشت کردی گئیں جس سے کپاس کی پیداوار میں اضافے کے بجائے کمی اور روئی کی درآمدات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے فصل کو گلابی سنڈی سے بچانے کا جواز بنا کر صوبے بھر میں سیکشن 144کے تحت 15 اپریل سے قبل کپاس کی کاشت پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس کی بنا پر ساہیوال، ملتان اور فیصل آباد ڈویژن کے بیشتر اضلاع جہاں روایتی طور پر مارچ میں بڑے پیمانے پر کپاس کاشت کی جاتی تھی، اب کاشت کاروں نے مکئی، آلو اور سورج مکھی کاشت کردی ہے جبکہ مختلف اضلاع میں اب بھی مکئی کی کاشت جاری ہے جس سے آئندہ برس پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں غیرمعمولی کمی اور بڑے پیمانے پرروئی درآمد کیے جانے کا خدشہ ہے۔
تبصرے بند ہیں.