کن منگ: پہلی چائنہ جنوبی ایشیا ایکسپو پاکستانی انٹرپرائززکو چینی کمپنیوں اور دنیا بھر کے نمائش کنندگان خصوصاََ جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ ماحول پیدا کرنے اور رابطے قائم کرنے کا پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار جمعہ کے روز چین میں تعینات پاکستان کے سفیر مسعود خالد نے آٹھویں چائنہ جنوبی ایشیا بزنس فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چین کے نائب وزیر اعظم ماکئی تقریب کے مہمان خصوصی تھے، تقریب میں دوسرے رہنما ملاوی کے صدر، سری لنکا کے وزیراعظم، نیپال کے نائب صدر، لاؤس کے نائب وزیراعظم، ویتنام کے نائب وزیراعظم اور ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نے بھی شرکت کی۔ پاکستان سے 170 نمائش کنندگان نے شرکت کی جس میں ایف پی سی سی آئی اور ٹی ڈی اے پی کے وفود بھی شامل تھے۔ مسعود خالد کا کہنا تھا کہ ایکسپو میں شرکت چین اور خطے کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی اہمیت کی عکاس ہے، ہم اس اعتماد کو مزید تقویت دیں گے۔انہوں نے کہا کہ کئی سالوں سے جاری بزنس فورم کا انعقاد اس بات کا عکاس ہے کہ لیڈرشپ دونوں خطوں کے درمیان تجارتی و اقتصادی رابطوں کی اہمیت کو سمجھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کیلیے ساؤتھ ایشیا کی جانب اہم گیٹ وے ہے، اسی طرح گوادر پورٹ سے خطے کو وسیع پیمانے پر فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چینی وزیر اعظم کے دورہ پاکستان کے موقع پر اکنامک کوریڈور کے معاہدے پر دستخط رابطوں میں وسعت کی جانب اچھی پیشرفت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2011 تک چین اور جنوبی ایشیا کے آٹھ ممالک کے ساتھ تجارتی حجم 97.4ارب ڈالر ہوچکا تھاجبکہ 2012 کے پہلے 11 ماہ میں یہ فگر 84.6 ارب ڈالر تھی۔ اپنے اختتامی کلمات میں مسعود نے کہا کہ اگر پوٹینشل کو مکمل طریقے سے بروئے کار لایاجائے تو خطے کا مستقل شاندار ہے۔
تبصرے بند ہیں.