ویلتھ ٹیکس بحال اورچھوٹ و رعایتیں ختم کرنے کا امکان
اسلام آباد: بین الاقوامی ٹیکس ماہرین کی تجویز پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں ویلتھ ٹیکس بحال اور وراثتی اثاثہ جات و تحائف پر ٹیکس عائد، کسٹمز ڈیوٹی میں دی جانے والی رعایت ختم اور 100کے لگ بھگ اشیا پرسیلز ٹیکس میں دی جانے والی چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان ہے۔ ایف بی آر کے ذرائع نے بتایاکہ بین الاقوامی ٹیکس ماہرین نے ایف بی آر کو تجویز دی ہے کہ پاکستان کی ٹیکس پالیسی میں موجود انتہائی سنگین نوعیت کی خامیاں اور نقائص دور کیے جائیں، ویلتھ ٹیکس بحال اور وراثتی اثاثہ جات و تحائف پر ٹیکس عائد کیے جائیں ، اسی طرح سیلز ٹیکس میں دی جانے والی چھوٹ سے جان چھڑائی جائے، اس کے علاوہ سیلز ٹیکس کی مختلف شرحیں ختم کر کے ایک ہی شرح سے سیلز ٹیکس نافذ کیا جائے اور اگر بہت ضروری ہو تو صرف 2 شرحیں متعارف کرائی جائیں، اسی طرح کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں دی جانے والی رعایتیں بھی ختم کی جائیں۔ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے بین الاقوامی ٹیکس ماہرین کی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے آئندہ بجٹ میں ویلتھ ٹیکس بحال اور وراثتی اثاثہ جات و تحائف پر ٹیکس عائد،کسٹمز ڈیوٹی میںرعایتیں ختم اور 100کے لگ بھگ اشیا پرسیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ اس حوالے سے ہفتہ کو وزارت خزانہ کے اجلاس میں ان بجٹ تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد فیصلہ کیا جائیگا کہ ان تجاویز کو فنانس بل کا حصہ بنا کر پارلیمنٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے یا نہیں
تبصرے بند ہیں.