کراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار، 55 ارب 60 کروڑ کا نقصان
کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب ہونے کے باعث اتارچڑھائو کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی22200 اور22100 کی دوحدیں بیک وقت گرگئیں۔ مندی کے باعث59 فیصدحصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے55 ارب 60 کروڑ48 لاکھ8 ہزار190 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا ہے کہ بعدازبجٹ مارکیٹ میں وسیع البنیاد کریکشن اور مندی کے امکانات ہیں جبکہ بدھ کو انرجی سیکٹر کی تقریبا تمام کمپنیوں جن میں اوجی ڈی سی ایل، پی ایس او، پی پی ایل، پی او ایل اور سیمنٹ سیکٹر کی بعض کمپنیاں بھی شامل ہیں میں وسیع پیمانے پر آف لوڈنگ ہوئی تاہم ٹریڈنگ کے دوران ایم سی بی بینک اور لکی سیمنٹ میں ہونے والی نئی سرمایہ کاری نے مندی کو محدود رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پرایک کروڑ71 لاکھ35 ہزار426 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایک موقع پر 146.73 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس22421 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے68 لاکھ23 ہزار885 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے45 لاکھ67 ہزار689 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے42 لاکھ83 ہزار754 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے14 لاکھ60 ہزار99 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا کے نتیجے میں تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 182.09 پوائنٹس کی کمی سے 22092.42 ہوگیا۔ جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 174.62 پوائنٹس کی کمی سے17132.09 اور کے ایم آئی30 انڈیکس497.15 پوائنٹس کی کمی سے37837.29 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت22.14 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر66 کروڑ 46 لاکھ76 ہزار550 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 403 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں148 کے بھائو میں اضافہ 237 کے داموں میں کمی اور18 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں سنوفی ایونٹیز کے بھائو15 روپے بڑھ کر 454.99 روپے اور فضل ٹیکسٹائل کے بھائو14.05 روپے بڑھ کر 295.05 روپے ہوگئے جبکہ کولگیٹ پامولیو کے بھائو 98.97 روپے کم ہو کر 1881.03 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھائو41 روپے کم ہوکر6414 روپے ہو گئے۔
تبصرے بند ہیں.