کراچی: سلیکشن کمیٹی میٹنگ میں شاہدآفریدی کے حوالے سے گرماگرم بحث ہوئی، کپتان اور کوچ نے آل رائونڈر کے حوالے سے بات منواکر ہی دم لیا۔ واٹمور نے ان کی ایک سالہ پرفارمنس سامنے رکھ کر عدم انتخاب پر قائل کیا۔ باخبر ذرائع کے مطابق کپتان وکوچ کی خواہش پر سلیکشن کمیٹی نے شاہدآفریدی کو15رکنی اسکواڈ میں شامل نہ کیا، فہرست کی حتمی منظوری دینے سے قبل پی سی بی کے سربراہ ذکا اشرف نے آل رائونڈر کا نام نہ دیکھ کر پوچھا کہ ان کی عدم موجودگی میں کوئی مسئلہ تو نہیں ہو گا، جواب ناں میں ملنے پر انھوں نے دستخط کر دیے، ذرائع کے مطابق کوچ ڈیو واٹمور اپنے ساتھ ایک فائل لے کر آئے تھے جس میں آفریدی کی ایک سالہ کارکردگی کا تذکرہ تھا،انھوں نے آخری 6میچز میں اسپنر کے وکٹ سے محروم رہنے کا بھی ذکرکیا، مصباح پہلے ہی واضح کر چکے تھے کہ انھیں اسکواڈ میں آفریدی نہیں چاہئیں، اگر وہ ہوئے تووہ انھیں پلیئنگ الیون سے باہر نہیں رکھ سکیں گے، بطور اسپنر سعید اجمل اور محمد حفیظ ہی کافی ہیں۔پلان بی کے مطابق ٹیم مینجمنٹ کے مان جانے کی صورت میں عبدالرحمان کی جگہ آفریدی کو حتمی فہرست کا حصہ بنا لیا جاتا مگر اس کی نوبت ہی نہ آ سکی، دورئہ جنوبی افریقہ سے قبل بھی ایسا ہی ہوا مگر اس وقت سلیکشن کمیٹی اپنے فیصلہ پر ڈٹ گئی اور آفریدی کو بھیج دیا تھا، ذرائع نے بتایا کہ مصباح مین مینجمنٹ میں کمزور اور ایسے پلیئرز چاہتے ہیں جن پر آسانی سے کنٹرول کر سکیں، آفریدی جیسے اسٹار کو سنبھالنے میں انھیں دشواری ہوتی تھی،آل رائونڈر کی ناقص کارکردگی نے ان کا کام آسان بنا دیا، اسی طرح مصباح دورئہ برطانیہ کیلیے4فاسٹ بولرز کے انتخاب پر متفق تھے مگر پیر کی میٹنگ کے وقت اچانک انھوں نے5کی بات کر دی،کپتان نے جواز دیا کہ نئے ون ڈے قوانین کی موجودگی میں تین پیسرز کھلانا ضروری ہے، ہر اینڈ سے الگ گیند کے استعمال سے بال میچ میں نئی ہی رہتی ہے، سلیکٹرز نے ان کی بات مان کر پانچواں پیسر بھی اسکواڈ میں شامل کر لیا۔
تبصرے بند ہیں.