کراچی اسٹاک مارکیٹ، انڈیکس کے ساتھ کاروباری حجم بھی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
کراچی: ایشیائی اور ٹوکیو اسٹاک ایکس چینجز میں مندی کے باوجود کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو ایک بارپھر تیزی کا رحجان غالب رہا جس سے کے ایس ای 100انڈیکس نئی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا جبکہ ایک روزہ کاروباری حجم کے اعدادوشماربھی63.75 کروڑ حصص کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین پر ریکارڈ کیے گئے. تیزی کے باعث64.17 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں37 ارب66 کروڑ15 لاکھ95 ہزار13 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ چھوٹے ودرمیانے درجے کے اسٹاکس میں وسیع پیمانے پر خریداری رحجان اور نئی حکومت سے توانائی بحران جلد حل ہونے کی امید پر بیشتر شعبوں کی جانب سے سرمایہ کاری کی گئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹاک سرمایہ کار نئی حکومتی ٹیم کو سابقہ حکومتی ٹیم سے زیادہ ایماندار اور تجربہ کار گردان رہے ہیں اور ان سرمایہ کاروں کا خیال ہے کہ نواز حکومت میں ملکی معیشت کی سمت درست ہوجائے گی جبکہ توانائی بحران ممکنہ طور پر حل ہونے سے صنعت وتجارت کی افزائش ہوسکے گی جس سے ملکی معیشت پربراہ راست مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی کامیابی اور نئی حکومت سے بیشتر ممالک نے تعاون کا اظہار کیا ہے جبکہ آسٹریلیا کی جانب سے پاکستان کے لیے امداد میں22 لاکھ ڈالر کے اضافے کا بھی اعلان کیا گیا ہے، اسی طرح سعودی عرب، امریکا سمیت دیگر ممالک نے بھی جاری معاشی چیلنجز میں تعاون کی یقین دہانیاں کرائی ہیں، ان یقین دہانیوں کے باعث سرمایہ کار نئی حکومت سے زیادہ پرامید نظر آرہے ہیں.
تبصرے بند ہیں.