’’بدنصیب ہے وہ اولاد جو والدین کی زندگی میں قدر نہیں کرتی‘‘

آج کے دور میں ایسی بدنصیب اولاد بھی ہے جو اپنے ماں باپ کی قدر نہیں کرتی بلکہ انکو اپنے اوپر بوجھ سمجھ کر انھیں در بدر ہونے پر مجبور کر دیتی ہے۔ مایا خان شو میں فادرز ڈے پر خصوصی پروگرام میں گھر سے دربدر ہو کر ایدھی اولڈ ایج ہوم آنیوالے افراد نے شرکت کی، اس پروگرام میں بشیر خان ،صلاح الدین اور یوسف نے اپنی زندگی میں ہونیوالے واقعات بیان کیے۔ بشیر خان کا کہنا تھاکہ مجھ سے گناہ ہو گیا جو بچوں کو پڑھا لکھا کر اس قابل کیا کہ آج وہ اچھے مقام پر ہیں اسی کی سزا مجھے دی گئی، رمضان میں میرے بچوں نے روزہ کھلنے سے دس منٹ پہلے میرا گریبان پکڑ کر مجھے گھر سے نکال دیا۔ صلاح الدین نے بتایا کہ وہ تیس سال تک ملک سے باہر رہے گھروالوں کے لیے محنت کی لیکن واپس آنے کے بعد ساری کمائی کے ساتھ خون کے رشتے بھی ہار گئے۔یوسف بھی بے بس باپ کیطرح اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے جب انھوںنے بتا یا کہ چاند رات کو بیٹی کو عید کی مبارک باد دینے کے لیے گئے لیکن بیٹی نے گھرسے نکال دیا اور میری بات تک نہ سنی۔ ان دکھ بھری داستانوں پر مایا خان سمیت اسٹوڈیو میں موجود ہر فرد کی آنکھ اشک بار ہو گئی،مایا خان نے ان بزرگ افراد کوتسلی دیتے ہوئے کہا کہ ہم ان کے اس دکھ میں برابر کے شریک ہیں،منگل کو ہونیوالے مایا خان کے اسپیشل شو میں اپنوں کے ہاتھوں گھر سے بے گھر ہونے والی ماں،بہن، بیٹی کے حوالے سے گفتگو کی گئی،خواتین نے اپنے ساتھ ہونے والی زندگی کی تلخ حقیقتوں کو عوام کے سامنے پیش کیا،اس موقع پر شائشہ،سلطانہ اماں، نے اپنی زندگی کے واقعات شئیر کیے، فادر ڈے کے حوالے سے ہونے والے مایا شو کو عوامی سطح پر زبردست سراہا گیا۔

تبصرے بند ہیں.