کنگنا رناوت نے فلم ’’رجو‘‘ کے لیے لڑکے کا روپ دھار لیا

بالی ووڈ ادکارہ کنگنا راناوت جو فلم رجو میں رقاصہ کا کردار کررہی ہیں نے اس میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے لڑکے کا روپ دھار لیا اور اسی بہروپ میں ریڈ لائٹ ایریا کا دورہ کیا۔ اس سلسلہ میں کنگنا نے کہا ہے کہ میں نے رید لائٹ ایریا کا دورہ کرنے کے لیے لڑکے کا روپ دھارا کیونکہ میں اس علاقے کے متعلق درست معلومات حاصل کرنا چاہتی تھی ۔ اداکارہ کے مطابق جب میں نے روپ بدل کر ریڈ لائٹ ایریاز کا دورہ کیا تو محسوس ہوا کہ اس علاقے کے متعلق دنیا میں جو باتیں کی جاتی ہیں ان میں سے زیادہ تر کا حقیقت سے تعلق نہیں ہوتا ۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ عام خیال کے برعکس میں نے اس علاقے میں جسم فروشی یا ناچ گانے سے وابستہ لڑکیوں اور عورتوں کو اپنی زندگی سے خاصا خوش اور مطمئن دیکھا ہے اور ان لوگوں کی دنیا ہی عجیب ہے گھر کے ایک کمرے میں ڈسکو ڈانس ہورہا ہے تو دوسرا کمرہ مغل اعظم کا سیٹ معلوم ہوتا ہے۔ کنگنا کا ایک سوال کے جواب مین کہنا تھا کہ میں بہروپ بھرنے میں ماہر ہوں اور اس طریقے سے روپ بدلتی ہوں کہ کوئی مجھے پہچان نہیں سکتا ۔ ممبئی میں خود کو چھپائے رکھنے کے لیے اکثر لڑکے کے لباس میں رہتی ہوں اورخاص طور پر جب میں اپنی والدہ کے ساتھ خریداری کے لیے گلیوں میں جاتی ہوں تو اسی روپ میں ہوتی ہوں۔اداکارہ کافلم ’’رجو‘‘ میں کام کرنے کے متعلق سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ جب ہدایتکار واشواش پاٹیل نے مجھ سے اس فلم کے سلسلہ میں رابطہ کیا تو میں نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ کو یقین ہے کہ آپ مجھے ایک رقاصہ کے کردار میں کاسٹ کریں گے تو انھوں نے کہا کہ یقیناً کروں گا اور میں آپ کو اس کردار کے لیے پسند کرتاہوں جس پر میں نے یہ کردار ادا کرنے کی ہامی بھر لی کیونکہ میں جانتی ہوں کہ اگر کوئی آپ پر اعتماد کرتاہے تو آپ کو اسے ختم نہیں ہونے دینا چاہیے ۔میں خود کو اس کردار کے لیے منتخب کرنے پر وشواش پاٹیل کی ہمت کی داد دیتی ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے کہا کہ جب میں نے 17برس کی عمر میں فلم انڈسٹری میں قدم رکھا تو میرے بارے میں بہت سی عجیب باتیں پھیلائی گئیں جن میں سب سے زیادہ مضحکہ خیز یہ بات تھی کہ میری عمر اس وقت 40 برس ہے اور میرے دو بچے ہیں جنھیں میں نے چھپا رکھا ہے ۔ واضح رہے کہ فور پلرز انٹرٹینمینٹ کے تحت بنائی جانیوالی اس فلم کی ہدایات ستیا اکیڈمی ایوارڈ جیتنے والے رائٹر وشواش پاٹیل نے دی ہیںاور میوزک اتم سنگھ نے ترتیب دیاہے۔کنگنا راناوت کے ساتھ فلم میں ہیرو کا کردار پارس اروڑا نے کیاہے 15نومبر کو ریلیز کی جانیوالی فلم میں مہیش منجریکر ، پرکاش راج اور جیا پرادہ نے بھی اہم کردار ادا کیے ہیں۔ فلم کی کہانی رجو نامی ڈانسر اور چندو نامی لڑکے کے گرد گھومتی ہے فلم کی کہانی کے مطابق رجو مسلما ن جب کہ چندو برہمن ہے ۔ چندو کی ٹیم اس کی مدد سے ایک کرکٹ میچ جیتنے کی خوشی میں ایک کوٹھے پر گانا سننے جاتی ہے جہاں چندو کی ملاقات رجو سے ہوجاتی ہے۔چندو جس کا تعلق ایک موسیقار خاندان سے ہے اور وہ خود بہترین ہارمونیم بجاتا ہے ۔ رجو اور چندو کے مابین میوزک کے باعث ہونے والی دوستی محبت میں تبدیل ہوجاتی ہے ۔کنگنا راناوت کا ایک انٹرویوکے دوران کہناتھا کہ مجھے فلم ’’رجو‘‘ سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں اور یہ فلم اس کے شوبز کیریئر میں بڑی تبدیلی لائے گی ۔اداکارہ کا کہناتھا کہ وہ ہمیشہ رقص کرنا چاہتی تھی۔’’ رجو‘‘ میرے لیے ڈانس کی طرف ایک اور تبدیلی ہے مجھے امید ہے کہ یہ فلم کامیاب ہوگی اور اس میں میرا کردار شائقین کو پسند آئے گا۔

تبصرے بند ہیں.