اسٹروس نے کیون پیٹرسن سے متعلق چپ کا روزہ توڑدیا

لندن: انگلینڈ کے سابق کپتان اینڈریو اسٹروس نے کیون پیٹرسن سے متعلق چپ کا روزہ توڑ دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ بیٹسمین نے جنوبی افریقی ٹیم کو میسج بھیج کر تمام حدیں پار کردی تھیں، اگر انھوں نے میری کمزوروں سے حریف سائیڈ کو آگاہ کیا تو یہ ملک سے غداری تھی، میں اس پر انھیں کبھی معاف نہیں کروں گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنی آٹو بائیو گرافی میں کیا۔ گذشتہ برس جنوبی افریقی ٹیم کے دورہ انگلینڈ سے قبل ہی کیون پیٹرسن اور انگلش بورڈ میں تنائو پیدا ہوچکا تھا کیونکہ ان کی صرف ون ڈے فارمیٹ سے ریٹائرڈ ہونے کی درخواست مسترد کردی گئی تھی، جب کہ انھیں آئی پی ایل کے پورے سیزن میں ڈالر چھاپنے سے بھی روک دیا گیا تھا۔پھر ٹیسٹ سیریز میں اچانک تنازع سامنے آیا کہ پیٹرسن نے جنوبی افریقی ٹیم کو کپتان اسٹروس اور کوچ اینڈی فلاور کے بارے میں نازیبا میسجز بھیجے اسی سیریز کے آخری ٹیسٹ سے پیٹرسن کو ڈراپ کردیا گیا تھا جس سے ان کا کیریئر دائو پر لگ گیا تھا تاہم وہ معافی تلافی کے بعد واپس آگئے تھے جبکہ اسٹروس نے قیادت سے مستعفی ہونے کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ سے بھی ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ انھوں نے اس بارے میں اپنی سوانح حیات میں کہا کہ میرے خیال میں کیون پیٹرسن نے میرے اور کوچ کے بارے میں جنوبی افریقی کھلاڑیوں کو میسجز بھیج کر تمام حدیں پھلانگ دی تھیں۔ پیٹرسن ایک روز میرے گھر پر آئے اور تمام صورتحال کی وضاحت کرنے کے ساتھ معافی بھی مانگی ، میں اس معاملے پر اصولی موقف ہے کہ اگر اس نے حریف کیمپ کو یہ بتایا کہ میں کس طرح آئوٹ ہوسکتا ہوں تو یہ کھلی غداری اور میں اس کو کسی صورت معاف نہیں کرسکتا تاہم مجھے یقین ہے کہ انھوں نے ایسا کوئی میسج نہیں بھیجا ہوگا۔ اینڈریو اسٹروس نے کہا کہ جب کیون پیٹرسن کو جنوبی افریقہ کے خلاف آخری ٹیسٹ سے ڈراپ کیا گیا تھا تو اس وقت مجھے کافی صدمہ ہوا میں نے اپنا سر ہاتھوں میں تھام لیا تھا کیونکہ یہ ایک طرح سے اس کے کیریئر کا اختتام دکھائی دے رہا تھا۔

تبصرے بند ہیں.