پاک ملائشیا تجارت 2ارب ڈالرہوگئی، مزید بڑھنے کا امکان ہے

کراچی: پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان وسیع تر اقتصادی تعاون کی وجہ سے اگلے پانچ سالوں میں دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ پاکستان اور ملائیشیا دو طرفہ تجارت کے تمام مختلف ابھرتے ہوئے شعبوں اور اقتصادی ترقی اور تجارتی کاروبار کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہیں، یہ بات چیئرمین ملائیشیا ایکسٹرنل ٹریڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن داتو ماہ سیو نے جمعرات کو آٹھویں ایکسپو پاکستان 2013نمائش کی افتتاحی تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر پاکستان میں ملائیشیا کے ہائی کمشنر ڈاکٹر حسرالثانی بن مجتباراور کراچی میں ملائیشیا کے قونصل جنرل ابو بکر مامت بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ملائیشیا ایکسٹرنل ٹریڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین داتو ماہ سیو کوئنگ نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان باہمی تجارت سالانہ2ارب ڈالر کے قریب پہنچ چکا ہے جو دونوں ملکوں کے لیے ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان 2008 میں ہونیوالے فری ٹریڈ ایگریمنٹ سے پاکستان اور ملائیشیا کے تاجروں کو ایک دوسرے کی صلاحیت اور ابھرتے ہوئے شعبوںکی مارکیٹ سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری اور تجارت کے لامحدود مواقع پردونوں اطراف کی حکومت کو کاروباری برادری اور نجی شعبے سے بات چیت کو بڑھانا چاہیے اور ایک دوسرے کے ممالک سے زیادہ سے زیادہ آگہی حاصل ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ثقافت، صارفین مصنوعات اور صنعتی خدمات سے متعلق شراکت داری اور مشترکہ منصوبوں کے ذریعے طویل مدتی کاروباری تعلقات قائم کر سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملائیشیا نے30کمپنیوں اور63مندوبین کے ساتھ ایکسپو پاکستان2013 میں سب سے بڑی نمائش میں پویلین قائم کیا ہے۔ اس موقع پر پاکستان میں ملائیشیا کے ہائی کمشنرڈاکٹر حسرالثانی بن مجتبارنے کہا کہ ملائیشیا پاکستان کیلیے پام آئل کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے اور مختلف ضروریات کی اشیا انتہائی مناسب قیمت پر پاکستان کو برآمد کی جا رہی ہیں جس کا مقصد پاکستانی کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

تبصرے بند ہیں.