وقت کی دھول میں آئی پی ایل فکسنگ کا معاملہ دبنے لگا

نئی دہلی: وقت کی دھول میں آئی پی ایل فکسنگ کا معاملہ دبنے لگا،کیس میں ملوث تیسرے کرکٹر اجیت چنڈیلا کی بھی ضمانت منظور کرلی۔ دہلی پولیس 6 ہزار صفحات کی چارج شیٹ تیار کرنے کے باوجود ٹھوس شواہد جمع نہیں کرپائی، کرکٹ کو کرپشن سے پاک کرنے کا دعویدار بھارتی بورڈ بھی اسکینڈل پر مٹی ڈالنے کیلیے کوشاں ہے۔ تفصیلات کے مطابق رواں برس آئی پی ایل کے دوران سامنے آنیوالے فکسنگ اسکینڈل نے بھارتی کرکٹ کو ہلا کر رکھ دیا تھا، اس کیس میں کئی بڑے نام سامنے آئے، ان میں صدر بی سی سی آئی این سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن اور بالی ووڈ اداکار وندو دارا سنگھ بھی شامل تھے، بعد میں راجستھان رائلز کے مالک راج کندرا نے بھی میچز پر جوا کھیلنے کا اعتراف کیا۔راجستھان رائلز کے تین کرکٹرز شری شانتھ، انکیت چھاون اور اجیت چنڈیلا کو باقاعدہ گرفتار اور بعد ازاں تہاڑ جیل میں بھی قید رکھاگیا، مگر وقت کے ساتھ ایک ،ایک کرکے سب ضمانت پر رہا ہونے لگے،گرفتارشدہ آخری کرکٹر اجیت چنڈیلا کو بھی گذشتہ روز ضمانت پر چھوڑ دیا گیا، پولیس نے6 ہزار صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پیش کی اور معاملے کو انڈر ورلڈ سے ملانے کی کوشش کرتے ہوئے منظم جرائم کے بارے میں خطرناک مہاراشٹرا ایکٹ کے تحت کیس چلانے کی استدعا کی مگر وہ اس سلسلے میں ٹھوس شواہد پیش نہیں کرسکی، گذشتہ روز عدالت نے چنڈیلا کی ضمانت دیتے ہوئے پولیس کمشنر کو کہا کہ اس کیس میں کوئی کڑی غائب ہے پہلے اسے تلاش کیا جائے، دوسری جانب وکلا نے چنڈیلا کے انڈر ورلڈ سے کسی بھی قسم کے روابط کی تردید کر دی۔ بی سی سی آئی نے بھی معاملے پر مٹی ڈالنا شروع کردی ہے، سری نواسن کی قائم کردہ 2 رکنی تحقیقاتی کمیٹی پہلے ہی ان کے داماد میاپن کو کلین چٹ دے چکی، اگرچہ ممبئی ہائیکورٹ نے اس کمیٹی کو غیرقانونی قرار دیا تاہم بی سی سی آئی نے ہائیکورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے، بورڈ اب اس تمام کیس کی فائل بند کرنے کیلیے کوشاں ہے۔

تبصرے بند ہیں.