شپ بریکرز سیلز ٹیکس آرٹی اومیں جمع کرانے کے خواہشمند

اسلام آ باد: شپ بریکرز نے گڈانی پر منگوائے جانے والے درآمدی جہازوں پر عائد سیلز ٹیکس کسٹمز کلکٹریٹ کے بجائے متعلقہ ریجنل ٹیکس آفس میں جمع کرانے کی اجازت مانگ لی ہے۔ اس ضمن میں دستیاب دستاویز کے مطابق ایم ایم سی گوادر کسٹمز ہاؤس گڈانی نے لیٹر SI/MISC/Meet/98-2013/G/Part-II/1309 کے ذریعے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو معاملہ حل کرنے کی درخواست کی ہے۔ مذکورہ لیٹر میںکہا گیاکہ ایف بی آر کی طرف سے شپ بریکرز کو ری رول ایبل اسکریپ کی مقامی مارکیٹ میں سپلائی کیلیے گڈانی پر منگوائے جانے والے جہازوں پر 5ہزار 862روپے فی میٹرک ٹن سیلز ٹیکس عائد ہے، شپ بریکرز سے یہ واجبات درآمدی سطح پر کسٹمز کلکٹریٹ میں وصول کرنے کے احکام جاری کررکھے ہیں۔لیکن اب شپ بریکرز کی طرف سے درخواست کی گئی ہے کہ انہیں سیلز ٹیکس واجبات کسٹمز کلکٹریٹ کے بجائے کمپیوٹرائزڈ پیمنٹ رسید کے ذریعے متعلقہ ریجنل ٹیکس آفس میں ادائیگی کی اجازت دی جائے۔ لیٹر کے مطابق شپ بریکرز کسٹمز کلکٹریٹ کے پاس رجسٹرڈ ہوتے ہیں اور انہیں کلکٹریٹ کو ماہانہ گوشوارے بھی جمع کروانا ہوتے ہیں جس کے تحت وہ اپنے ٹیکس واجبات کو اپنے ماہانہ گوشواروں میں ایڈجسٹ کراسکتے ہیں لیکن اب شپ بریکرز کی طرف سے متعلقہ ریجنل ٹیکس آفس میں ادائیگی کیلیے اصرار کیا جا رہا ہے۔ لیٹر کے مطابق شپ بریکرز پر ٹیکس واجبات کی ادائیگی ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ گوادر کے سیلز ٹیکس اکاؤنٹ میں ہی ہونی چاہیے کیونکہ اسی کی حدود میں توڑے جانے کیلیے لائے جانیوالے درآمدی جہازوں کی کلیئرنس ہوتی ہے، البتہ اس بارے حتمی فیصلہ ایف بی آر کو کرنا ہے۔ لیٹر میں بورڈ سے درخواست کی گئی ہے کہ شپ بریکرز سے سیلز ٹیکس وصولی کے بارے میں ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ گوادر کی حمایت کی جائے اور ٹیکس کی وصولی ایم سی سی گوادر کے ذریعے ہی کی جائے بصورت دیگر ایف بی آرگائیڈ لائن جاری کرے جس میںشپ بریکرز سے ٹیکس وصولی کیلیے پروسیجر جاری کیا جائے۔

تبصرے بند ہیں.