’’باس‘‘ بڑے بجٹ سے بننے والی میری پہلی فلم ہے، ادیتی راؤ حیدری

ممبئی: ادیتی رائوحیدری نے کہا ہے کہ فلم ’’باس‘‘میری پہلی بڑے بجٹ سے بننے والی فلم ہے جسکی ہدایات انتھونی ڈی سوزا نے دی ہی جب کہ اس فلم کے پروڈیوسر اکشے کمار ہیں اور وہ اس فلم میں مین رول کررہے ہیں۔ ’’مرڈر3‘‘ کے بعد بعد اس فلم نے مجھے انتہائی جذباتی کررکھاہے کیونکہ میں نے اس سے پہلے اس طرح کی فلم میں کام نہیں کیاتھا۔ادیتی رائو نے کہا ہے کہ اس فلم میں اکشے کمار اور سوناکشی سنہا کا ایٹم سانگ بھی شامل ہے۔ہنی سنگھ کی آواز میں گائے گئے اس آئٹم سانگ میں اکشے کمار نے خوب ڈانس کیا ہے جب کہ سوناکشی کے جلووں نے چار چاند لگا دیے ہیں۔فلم کی تشہری مہم کے سلسلہ میں مقامی کالج میں گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ نے کہا کہ فلم ’’باس‘‘ کی کہانی اچھی ہے۔ اب یہ فلم مکمل ہوچکی ہے۔ شائقین کو ضرور پسند آئے گی۔ طلباء کے سوالوں کے جواب میں انھوں نے کہا کہ فلم کی کہانی کے تحت ہی خود کو تیار کرتی ہوں جو سین کی ڈیمانڈ ہوتی ہے وہی کرکے دکھانا ہی فنکار کی ذمے داری ہے اور اپنا کام ذمے داری سے نبھانے کی کوشش کرتی ہوں ۔انھوں نے کہا کہ نئی فلموں میں کام کرنے کے لیے کہانی کو سب سے پہلے دیکھنا ضروری ہوتا ہے پھر اس میں اپنے کردار کو بھی مدنظر رکھنا پڑتا ہے ۔انھوں نے کہا کہ آنیوالی فلموں میں مختلف کردار نبھارہی ہوں۔ یکسانیت نہیں چاہتی ۔ بالی وڈ میں نئے آنیوالوں کے لیے بہت اچھے مواقع میسر ہیں۔ فلم ’’باس ‘‘کے ہدایتکار انتھونی ڈی سوزا کاکہناہے کہ اس فلم کے لیے ادیتی رائو ہی موزوں ترین انتخاب تھا ان کی عمدہ پرفارمنس فلم کی کامیابی کے لیے اہم کردار اداکرے گی۔ انھوں نے کہا کہ ادیتی رائو حیدری کی اچھی پرفارمنس نے متاثر کیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ فلم کی تکمیل کے ساتھ ہی اس کی تشہیری مہم کا بھی آغاز کردیا گیا ہے ۔ یہ فلم رواں سال 16اکتوبر کو ریلیز کی جائے گی ۔انھوں نے کہا کہ اس فلم کو ملیالم فلم ’’پوکری راجہ ‘‘کاریمیک بھی کہا جاسکتا ہے یہ رومانوی میوزیکل فلم ہوگی،جس میں ادایتی رائو میں منفرد انداز میں نظر آئیں گی۔ واضح رہے کہ ادیتی رائو حیدری اکتوبر 1978 کو حیدرآباد میں پید اہوئیں ۔ ادیتی آندھر پردیش کے مہاراجہ اکبر حیدری کی پوتی اور محمد صالح اکبر حیدری کی نواسی ہیں۔ محمد صالح اکبر بھارتی ریاست آسام کے گورنر بھی رہے ہیں ۔دادا اور نانا ایک ہی باپ کی اولاد ہیں دونوں مہاراجہ جے رامیش ور رائو کی اولاد ہیں. حیدر آباد میں اس خاندان کو بڑی عزت و احترام حاصل ہے ۔اداکارہ ادتی رائو حیدری نے کلاسیکل رقص کی تربیت 6سال کی عمر میں حاصل کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔ اداکارہ کی ایک سابق بیوروکریٹ ستیدیپ مشرا سے شادی بھی ہوئی جس پر بعدازاں تنازع ہوگیا ۔ادیتی رائو حیدری نے 2006 میں فلموں میں اداکاری شروع کی ان کی پہلی فلم’’ پرجاپتی‘‘تھی ۔ 2007 میں تامل فلم’’ سرنگرم ‘‘ میں کام کی جس میں ایک دیوداسی کا کردار اداکیا۔ اس فلم میں ان کے رقص کو بے حد پسند کیا گیا۔ اس فلم میں بہترین پرفارمنس پراسے 3 نیشنل فلم ایوارڈ بھی ملے ۔ ادیتی نے 2009میں ہدایتکار اوم پرکاش مہرا کے ہندی فلم ’’دہلی 6‘‘میں معاون اداکارہ کا خوبی سے کردار نبھایا۔ 2011 میں ادتی نے فلم ’’یہ سالی زندگی ‘‘میں پرفارم کرکے شائقین کے دل جیتے اور اس پر انھیں بہترین پرفارمنس پر اسکرین ایوارڈ سے نوازا گیا ۔اسی سال اداکارہ نے فلم ’’راک اسٹار ‘‘میں بھی جلوے دکھائے۔ 2 مارچ 2012کو ریلیز ہونے والی ہدایتکار انو مینن کی فلم ’’لندن، پیرس، نیویارک‘‘میں لیڈنگ لیڈی رول کیا۔اس فلم میں ادتی رائو حیدری نے علی ظفر کے مدمقابل ہیروئن کا کردار نبھایا۔ یہ فلم باکس آفس پر بھی کامیاب رہی اور اس میں ادیتی کی پرفارمنس نے شائقین کو گرویدہ بنالیا۔ رواں برس ادیتی رائو وشیش بھٹ کی فلم مرڈر 3 میں رندیپ ہوڈا اور سارہ لورین کے ساتھ جلوہ گر ہوئیں۔ اس فلم میں اس کی پرفارمنس کو بہت پسند کیا گیا فلم نے 25کروڑ روپے کے قریب بزنس کیا۔بھارتی فلمی ناقدین کا کہناہے کہ آنیوالی فلموں میں ادیتی رائو کا کام مزید بہتر ہو جائے گا ۔

تبصرے بند ہیں.