ڈھاکا: بنگلہ دیش پریمیئر لیگ نے کھلاڑیوں کو پھر معاوضوں کیلیے ترسانا شروع کردیا، کئی کو ابھی تک دوسری قسط ہی نہیں مل پائی۔ بی پی ایل گورننگ کونسل کے سیکریٹری اسماعیل حیدر مالک کا کہنا ہے کہ صرف دو فرنچائزز نے ہی رقم ادا کی،15 مئی کے بعد سخت کارروائی کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش پریمیئر لیگ نے ایک بار پھر کھلاڑیوں کے معاوضوں میں ٹال مٹول کرنا شروع کردی، اس کا انکشاف زمبابوے کے کھلاڑی ایلٹن چگمبرا اور ہیملٹن مساکیڈزا نے کیا، دونوں کا دعویٰ ہے کہ انھیں ابھی تک معاوضے کی دوسری قسط نہیں ملی، انھوں نے سلہٹ رائلز کی جانب سے بی پی ایل میں حصہ لیا تھا۔پلیئرز کنٹریکٹ کے تحت کھلاڑیوں کو 25 فیصد معاوضہ ایونٹ شروع ہونے سے قبل اور اتنا ہی ختم ہونے سے پہلے ادا کیا جانا تھا، باقی 50 فیصد رقم ٹورنامنٹ ختم ہونے کے 6 ماہ کے اندر دی جانی تھی۔ اس مرتبہ بی سی بی نے پلیئرز کو معاوضوں کی ادائیگی کی ذمہ داری خود سنبھالی اور فرنچائززسے کہا کہ وہ معاوضے اسے دیں وہی پلیئرز تک پہنچائے گا۔ بی پی ایل کی گورننگ کونسل کے سیکریٹری اسماعیل حیدر کا کہنا ہے کہ بورڈ کو صرف دو فرنچائزز ڈھاکا گلیڈی ایٹر اور ڈورنٹو راجشاہی کی جانب سے ہی رقم موصول ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ 7 میں سے پانچ فرنچائزز نے 25 فیصد معاوضے کی پہلی قسط کے بعد کوئی ادائیگی نہیں کی، وکلا کے مطابق ہمیں 15 مئی تک معاوضوں کا انتظار کرنا ہے، اگر اس وقت تک فرنچائزز نے ادائیگیاں نہیں کیں تو پھر ہم معاوضوں کے لیے دی جانے والی بینک گارنٹی ضبط کرکے اسی میں سے رقم ادا کردیں گے۔ مساکیڈزا 30 ہزار ڈالر میں فروخت ہوئے مگر انھیں صرف 25 فیصد یعنی ساڑھے 7 ہزار ڈالر ہی ملے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ جب میں نیلامی میں بکا تو خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا مگر معاوضے میں تاخیر سے بہت مایوسی ہوئی۔
تبصرے بند ہیں.