اسلام آباد / کراچی: بھارت کی جانب سے نیشنل کاٹن ریزروز سے روئی کی فروخت شروع ہونے اور چائنا کی جانب سے آئندہ چند روز تک کاٹن ریزروز سے روئی کی فروخت شروع ہونے کی اطلاعات کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان غالب رہا۔
جب کہ پاکستان میں انرجی کے بدترین بحران ‘ کراچی میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث برآمدی سرگرمیاں متاثر ہونے اور ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے بیرون ملک سے درآمد کی جانے والی روئی کی پاکستان آمد میں اضافے کے باعث پاکستان میں بھی گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں مندی کے رجحان کے ساتھ ساتھ خریداری کے رجحان میں بھی خاصی کمی دیکھی گئی۔
کاٹن کارپوریشن آف انڈیا ( سی سی آئی)نے جس کے پاس روئی کی 25لاکھ بیلز کے ریزروز موجود ہیں ‘میں ابتدائی طور پر روئی کی 25ہزار بیلز ان ریزروز میں سے فروخت کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم معلوم ہواہے کہ ای -آکشن کے ذریعے فروخت کی جانے والی اس روئی کی فروخت کے پہلے روز سی سی آئی کو صرف ایک ہزار بیلز کی پیشکش موصول ہوئیں جس سے آج بھی مارکیٹ میں روئی کی ڈیمانڈ کااندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر چائنا نے اگر رواں ہفتے کے دوران اپنے نیشنل ریزروز سے روئی کی فروخت شروع کردی تو اس سے روئی کی قیمتوں میں مزید مندی کے خدشات بھی ظاہر کیے جارہے ہیں تاہم دوسری طرف یہ اطلاعات بھی گردش کررہی ہیں کہ 2013-14 کے دوران کپاس کی پیداوار میں متوقع کمی کے باعث اگر چائنا نے روئی خریداری کا مزید درآمدی کوٹہ جاری کردیا تو اس سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان بھی سامنے آسکتا ہے۔
تبصرے بند ہیں.