رواں مالی سال کے پہلےنو ماہ میں مالیاتی خسارہ ملکی مجوعی پیداوار کا ساڑھے چار فیصد رہے گا۔ رواں مالی سال کی پہلی تین سہماہیوں میں مالیاتی خسارہ مجموعی قومی پیداوار کا چار اعشاریہ پانچ فیصد تک رہےگا۔ ایف بی آر رواں سال بھی ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل نہیں کر سکےگی. ٹیکس وصولی میں رواں سال تین سو ارب شارٹ فال کا سامنا ہے جب کہ سبسیڈی کی مد میں دی جانے والی رقم تمام حدود پار کرچکی ہے۔ جس کے باعث مالیاتی خسارے میں مزیداضافہ کا امکان ہے۔ معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام تک مالیاتی خسارہ مجموعی قومی پیداوار کا چھ اعشاریہ پانچ تک بڑھ جانے کا خدشہ ہے۔
تبصرے بند ہیں.