Latest National, International, Sports & Business News

نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل نہ ہونے سے دہشتگردی میں اضافہ ہوا، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ ملک میں دہشت گردی میں اضافے کی مختلف وجوہات ہیں جس میں نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل نہ ہونا بھی شامل ہے۔پشاور میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا ایک نکات یہ تھا کہ اس حوالے سے بیانیہ بنایا جائے گا لیکن ایسا بھی نہیں کیا گیا بلکہ دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کی گئی۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ کیا ہر مسئلے کا حل بات چیت میں ہے، اگر دہشت گردوں سے مذاکرات کرنے ہیں تو مسئلہ کیسے حل ہوگا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردی کے پیچھے گٹھ جوڑ کو مقامی اور سیاسی پشت پناہی حاصل ہے، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو جگہ دی گئی۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ سال 2024 میں خفیہ اطلاعات پر کے پی میں 14ہزار 535 آپریشنز کیے گئے اور 2025 میں اب تک 10ہزار 115 کارروائیاں کی گئیں رواں سال مارے جانے والے خارجیوں کی تعداد گزشتہ 10 سال سے زیادہ ہے۔ڈی جی آئی سی پی آر نے کہا کہ نظرثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں ہوا، دشہت گردی کے معاملے پر سیاست بھی ایک وجہ ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ خیبر پختونخوا کی عدالتوں سے دہشت گردوں کو سزا کیوں نہیں ملیں؟ کیا آج ہم ایک بیانیے پر کھڑے ہیں؟لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت افغانستان کو دہشتگردی کے بیس کیمپ کے طور پر استعمال کر رہا ہے جبکہ دوحہ معاہدے میں طے کیا گیا تھا کہ افغانستان کی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام دہشتگردی کا بہادری سے مقابلہ کر رہے ہیں، خیبر پختونخوا میں شہید ہونے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔

تبصرے بند ہیں.