یہ بات ایک نئی رپورٹ میں سامنے آئی۔
رپورٹ کے مطابق یورپی یونین میں ہر سال 15 کروڑ 30 لاکھ ٹن خوراک ضائع کردی جاتی ہے جو کہ درآمد کی جانے والی خوراک سے ڈیڑھ کروڑ ٹن زیادہ ہے۔
یورپی یونین میں گندم کی جتنی مقدار ضائع ہوتی ہے وہ یوکرین کی گندم برآمد کرنے والی مقدار کے 50 فیصد حصے کے برابر ہے۔
فیڈ بیک ای یو نامی ادارے کی اس تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ اس وقت جب اشیائے خوردونوش کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں، یہ بات دنگ کردینے والی ہے کہ یورپی یونین میں ہر سال درآمد کی جانے والی مقدار سے زیادہ خوراک پھینک دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین خوراک کے اس ضیاع کی روک تھام کرکے فوڈ سکیورٹی کو بہتر بناسکتی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اگست 2022 میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ تھیں، جس کی ایک وجہ یوکرین جنگ بھی ہے۔
اقوام تحدہ کے غربت اور انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے Olivier De Schutter کے مطابق تاریخی طور پر خوراک کا ضیاع بہت عام ہے۔
انہوں نے کہا کہ خوراک کے ضیاع کو کم کرنا مہنگا ہوتا ہے جبکہ لوگوں کو ضرورت سے زیادہ خوراک کی فروخت سے منافع ہوتا ہے۔
اس نئی تحقیق کے لیے اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے ڈیٹا کو استعمال کرکے خوراک کے ضیاع کا تخمینہ لگایا گیا۔
تحقیق کے مطابق 9 کروڑ ٹن خوراک پروڈکشن کے دوران ضائع ہوتی ہے جو گھروں میں ضائع کی جانے والی خوراک سے 3 گنا زیادہ ہے۔
مجموعی طور پر یورپی یونین کی 20 فیصد خوراک ہر سال ضائع ہوجاتی ہے جس کی مالیت 143 ارب یورو بنتی ہے۔
تبصرے بند ہیں.