یاسر عرفات طبعی موت نہیں مرے، اسرائیل نے قتل کرایا، فلسطینی حکام

فلسطین کے حکام نے شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے یاسر عرفات کو قتل کروایا ہے۔ ہمار شک صرف اور صرف اسی پر ہے، فلسطینی رہنما کی ہلاکت کے بارے میں سائنسی رپورٹوں سے ظاہرہوا کہ وہ طبعی موت نہیں مرے۔ جمعے کو پریس کانفرنس میں یاسر عرفات کی موت کی تحقیقاتی کمیٹی کے رکن توفیق تیراوی نے کہا کہ ان کی ہلاکت کی وجہ جاننے کیلیے تحقیقات جاری رہیں گی۔ سوئٹزرلینڈ کے فورنسک ماہرین نے رواں ہفتے ہی تصدیق کی ہے کہ یاسر عرفات کے جسم میں تابکار مادے پلونیم کی کافی زیادہ مقدار ملی ہے تاہم ماہرین نے کہاکہ یہ بات حتمی نہیں ہے کہ 2004 میں ان کی ہلاکت اسی مادے کی وجہ سے ہوئی۔ فلسطینی حکومت نے فرانس سے مطالبہ کیاکہ وہ یاسر عرفات کی موت کی وجوہات جاننے کیلیے کی گئی تحقیقات کے نتائج جلد سے جلدبھیجے۔توفیق تیراوی نے کہاکہ ہمارا بنیادی مقصد اس بات کی بنیاد تک جانا ہے کہ یاسر عرفات کو پلونیم پلانے میں کس کا ہاتھ ہے۔واضح رہے کہ یاسر عرفات کی وفات کی سرکاری رپورٹ میں درج کیا گیا ہے کہ ان کی موت طبعی تھی۔ یاسر عرفات کی بیوہ سوہا عرفات نے برطانو ی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے اپنے اس خدشے کو دہرایا تھا کہ یاسر عرفات کو قتل کیا گیا ہے اور اب یہ رپورٹ بھی اس کی تصدیق کرتی ہے تاہم انھوں نے کہا کہ وہ براہِ راست کسی کو نامزد نہیں کر سکتیں کیونکہ دنیا بھر میں ان کے کئی دشمن تھے۔ سوئس رپورٹ کے مطابق یاسر عرفات کے جسم میں پلونیم کے ذرات کی مقدار معمول سے 18 گنا زیادہ تھی۔ یہ رپورٹ بدھ کو الجزیرہ ٹی وی نے نشر کی تھی۔

تبصرے بند ہیں.