ہندوانتہاپسندی مودی کولےڈوبی،بہارکےریاستی انتخابات میں بی جے پی کوبدترین شکست

پٹنہ: نریندر مودی کے وزارت عظمیٰ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد جہاں لائن آف کنٹرول میں بھارتی جارحیت بڑھی وہیں ملک میں انتہا پسند ہندوؤں کے حوصلے بھی بڑھ گئے جس کی وجہ سے کہیں گائے کے گوشت پر پابندی لگی تو کہیں صرف شبے کی بنیاد پر مسلمانوں کو قتل کردیا گیا لیکن اب مودی کی پالیسیوں کے نتائج بی جے پی کو ملنا شروع ہوگئے ہیں اور اس کی تازہ مثال ریاست بہار کے انتخابات ہیں جس میں اسے بدترین شکست ہوئی ہے۔

 

بھارتی میڈیا کے مطابق بہار میں لالو پرساد یادو اور نتیش کمار کے سیاسی اتحاد نے بی جے پی کی سربراہی میں سیاسی اتحاد این ڈی اے کو بدترین شکست سے دوچار کیا ہے، ریاست کی 243 نشستوں میں سے 178 پر جنتا دل اتحاد نے کامیابی حاصل کرلی ہے جب کہ بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو58  نشستیں ہی مل پائی ہیں اس کے علاوہ دیگرجماعتوں نے 7 نشستیں اپنے نام کرلی ہیں۔

 

 

ریاست کے دارالحکومت پٹنہ میں جے ڈی یو کے وسیع اتحاد کے دفتر کے سامنے جشن کا ماحول ہے۔ بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ریاست کے عوام کا زبردست حمایت کے لیے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنی فتح کے باوجود باوقار رہیں گے جب کہ کانگریس کے رہنما احمد پٹیل نے کہا ہے کہ راشٹریہ جنتا دل اور جنتا دل یونائٹیڈ نے محنت کی اور این ڈی اے کے جھوٹے دعووں کو شکست دے دی۔

 

 

 

جنتا دل اتحاد کے رہنما لالو پرساد یادیو کا کہنا ہے کہ مودی کو بھارت میں رکھنا ملک کو ٹکرے ٹکڑے کرنے کے مترادف ہے،انتخابات سے ثابت ہو گیا کہ عوام منفی سیاست نہیں بلکہ پیار محبت کی سیاست چاہتے ہیں، نریندر مودی کو حکومت میں رکھنا ملک کو ٹکرے کرنے کے مترادف ہے، مودی کو بہار میں شکست دینے کے بعد اب نئی دلی کی جانب چڑھائی کریں گے۔لالو پرساد کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے گجرات کو بھی ہریانہ سجھ لیا تھا، بہار میں شکست کے مودی کو استعفیٰ دے کر گجرات چلے جانا چاہیئے۔ ہماری سرکار سب کے لئے ہے، اب منفی سیاسیت نہیں چلے گی، بہار میں مودی کا گائے کارڈ فیل ہو گیا۔

تبصرے بند ہیں.