ہفتہ رفتہ، کاٹن مارکیٹس پر الیکشن نتائج کے اثرات، روئی کی قیمتوں میں استحکام
کراچی: عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کی مرکز اور پنجاب میں بھاری اکثریت سے کامیابی کے نتیجے میں تجارتی شعبے کا اعتماد بحال ہونے اور ممکنہ بہتری کی توقعات پرگزشتہ ہفتے روئی کی قیمتیں قدرے مستحکم رہیں جبکہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹس میں روئی کاروباری صورتحال ملی جلی رہی۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی مرکز میں حکومت قائم ہونے کی ٹھوس امید کے باعث بیشتر ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے گزشتہ ہفتے کے دوران دوبارہ روئی کی خریداری شروع ہونے سے روئی کی قیمتوں میں مجموعی طور پر 100روپے فی من کا اضافہ سامنے آنے سے نقد ادائیگی پر روئی کی قیمتیں 6 ہزار 500 روپے فی من جبکہ موخر ادائیگی پر 6ہزار 700 روپے فی من تک پہنچ گئیں جبکہ سوتی دھاگے کی قیمتوں میں بھی گزشتہ ہفتے کے دوران 3سے4فیصد تک اضافے کا رجحان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کراچی میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی فیوچر ٹریڈنگ (سٹہ بازی) شروع ہونے سے ملک بھر کے کاٹن جنرز، ٹیکسٹائل ملزمالکان اور کاشتکاروں میں زبردست تشویش کی لہر پائی جارہی ہے کیوں کہ روئی کی ٹریڈنگ میں سٹہ بازی کے باعث روئی کے سودے عملی طور پر ہونے کی بجائے زبانی ہونے کے باعث سٹہ باز اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے روئی کی قیمتوں میں مصنوعی اتار چڑھاؤ کریں گے جس کا براہ راست نقصان کاشتکاروں اور کاٹن جنرز کو ہونے سے ان کے معاشی بحران میں مبتلا ہونے کے خدشات میں خاصا اضافہ ہوسکتاہے۔ انہوںنے بتایا کہ ملک بھر کے کاشتکاروں اور کاٹن جنرز نے اعلی حکام سے اپیل کی ہے کہ پاکستان میں روئی کی فیوچر ٹریڈنگ میں فوری طورپر پابندی عائد کی جائے تاکہ کاشتکاروں اورکاٹن جنرز کو مالی بحران سے بچایا جاسکے۔
تبصرے بند ہیں.