ہفتہ رفتہ، کاٹن، عالمی سطح پر مندی کا رجحان، مقامی مارکیٹوں میں تیزی آگئی

کراچی: چین کی جانب سے روئی کے اسٹاکس قائم رکھنے بارے پالیسی میں 2013-14 کے دوران متوقع تبدیلی کی اطلاعات اور بھارت اور چین میں کپاس کی پیداوار پہلے تخمینوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہونے بارے رپورٹس جاری ہونے کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران بین الاقوامی منڈیوں میں روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان غالب رہا۔ جبکہ پاکستان میں گزشتہ ہفتے کے دوران کاٹن زونز میں ہونے والی بارشوں کے باعث پھٹی کی آمد میں کمی اور عید الفطر کی تعطیلات کے دوران کاٹن جینگ فیکٹریوں میں روئی کی پیداوار معطل ہونے سے ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے روئی خریداری رجحان میں اضافے کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتوں میں آنے والا مندی کا رجحان دوبارہ تیزی میں تبدیل ہوگیا۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے)کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے  بتایا کہ دنیا بھر میں روئی کے سب سے زیادہ سٹاکس قائم رکھنے والے ملک چین نے عندیہ دیا ہے کہ وہ 2013-14 کے دوران پہلے کے مقابلے میں روئی کے اسٹاکس کافی کم کر سکتا ہے کیونکہ رپورٹس کے مطابق 2013-14 کے دوران چین میں کپاس کی پیداوار پہلے تخمینوں 7.05ملین میٹرک ٹن کی بجائے 7.22ملین میٹرک ٹن متوقع ہے جبکہ بھارت میں رواں سال کپاس کی کاشت 10.05ملین ہیکٹر رقبے پر متوقع ہے جو کہ سال 2012-13 کے مقابلے میں 1.68ملین ہیکٹر زائد ہیں جس کے باعث دنیا بھر میں 2013-14 کے دوران کپاس کی پیداوار،کھپت کے مقابلے میں کافی زیادہ ہونے کی توقعات کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی بڑی بین الاقوامی منڈیوں امریکا، بھارت اور چین میں روئی کی قیمتوں میں مندی کے رجحان کے ساتھ ساتھ اس کے خریداری رجحان میں بھی کافی کمی دیکھی گئی۔

تبصرے بند ہیں.