ہر گھر میں 50 یونٹ دئیے جائیں: لاہور ہائیکورٹ

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے ہیں کہ ایسی پالیسی بنائی جائے کہ ہر گھر میں 50 یونٹ ہر صورت دئیے جائیں۔ 

لاہور) لاہور ہائیکورٹ میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیس کی سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ آئے روز بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہو رہا ہے اور حکومت قابو پانے میں ناکام رہی ہے۔ جوائنٹ سیکرٹری پانی و بجلی نے عدالت کو بتایا کہ 480 ارب کا آڈٹ کروایا جا رہا ہے جس کی رپورٹ جلد عدالت میں پیش کر دی جائے گی جب کہ تمام تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی کی سمری وزیر اعظم کو بھیجی جا چکی ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے قرار دیا کہ غریب کے گھر میں دو بلب اور دو پنکھے ہر صورت چلنے چائیے ، امیر جنریٹر افورڈ کر سکتا ہے غریب نہیں ۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ عوام کی شکایات ہیں کہ رات بجلی نہ ہونے سے سکون نہیں ملتا اور دن میں بجلی نہ ہو تو روزگار نہیں ملتا ۔ عدالت نے آئندہ پیشی پر اوور بلنگ اور بجلی چوری کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے ۔

تبصرے بند ہیں.